پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے مابین فائر بندی میں توسیع پر اتفاق ہوگیا۔
برطانوی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں دوحہ مذاکرات کی تکمیل تک جنگ بندی میں توسیع کی گئی ہے، پاکستان اور افغانستان نے طے کیا ہے کہ دوحہ مذاکرات کے اختتام تک جنگ بندی جاری رکھی جائے گی۔
پاکستانی وفد دوحہ پہنچ چکا ہے، جبکہ افغان وفد کے ہفتے کو دوحہ پہنچنے کا امکان ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد تاحال پاکستان میں ہی ہے اور کل صبح دوحہ روانہ ہونے کا پروگرام ہے، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی یہ خبر بےبنیاد ہے کہ پاکستانی وفد دوحہ میں موجود ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹے کا سیز فائر شام 6 بجے ختم ہوگیا تھا۔
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹوں کی جنگ بندی نافذ کی گئی۔ دونوں ممالک مسئلے کے پُرامن حل کے لیے تعمیری مذاکرات میں مصروف ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے بار بار افغانستان میں فتنہ الخوارج کی موجودگی کی اطلاع دی، پاکستان نے 11 تا 15 اکتوبر سرحد پر طالبان کے اشتعال انگیز حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت طالبان کے حملوں کو مؤثر طور پر پسپا کیا، طالبان فورسز اور ان کے زیرِ استعمال دہشت گرد ٹھکانوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا کہ جوابی کارروائی شہری آبادی نہیں دہشتگرد عناصر کے خلاف تھی۔