وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، قید میں سردیوں کا سامان تک فراہم نہیں کیا جا رہا، جو قابلِ مذمت ہے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر واٹر کینن چلانے اور بے عزتی کرنے کے واقعات کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت اس ناروا اور غیر انسانی سلوک کی سخت مذمت کرتی ہے۔
این ایف سی اجلاس سے متعلق انہوں نے کہا کہ صوبائی حقوق کے لیے سب کمیٹی بنانا خوش آئند ہے اور کمیٹی کی مشیر خزانہ سربراہی کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن 7 سال میں صرف 168 ارب روپے فراہم کیے گئے جبکہ 532 ارب روپے اب بھی باقی ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تمام محکمے اپنے بقایاجات سے متعلق وفاق کو ہفتہ وار خطوط لکھیں تاکہ تمام ریکارڈ دستاویزی شکل میں موجود ہو۔
اجلاس میں نئے تعینات شدہ سیکریٹریز بھی شریک ہوئے، جس کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان تقرریوں میں کوئی سفارش یا دباؤ شامل نہیں تھا، یہ خالص میرٹ پر کی گئی ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ میرٹ کی بالادستی برقرار رکھی جائے اور کسی قسم کی کرپشن کی شکایت پر فوری قانونی کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، کیونکہ تمام ترقیاتی کام عوام کی بھلائی کے لیے ہیں۔