وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان زیتون کا مرکز بننے کے سفر میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ ساتویں نیشنل اولیو گالا میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا موسم اعلیٰ معیار کی زیتون کاشت کرنے کے لیے نہایت موزوں ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ زیتون کو اب ابھرتی ہوئی صنعت کا درجہ حاصل ہو چکا ہے۔ زیتون سیکٹر سے ہزاروں کسانوں کو منافع بخش اور موسمیاتی لحاظ سے محفوظ روزگار میسر آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں زیتون کی کاشت اور پروسیسنگ کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زیتون سے خوردنی تیل کی درآمد میں کمی اور دیہی معیشت میں اضافہ ممکن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسان ہماری ریڑھ کی ہڈی ہیں، انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ زیتون پاکستان کی اسٹریٹجک فصل بن چکا ہے، زیتون موسمیاتی تبدیلی کا بہترین حل اور پانی کی کمی والے علاقوں کی موزوں ترین فصل ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ زیتون کی کاشت دیہی معیشت کو نئے روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کر رہی ہے۔ زیتون کا تیل صحت مند اور مقامی طور پر دستیاب بہترین متبادل ہے۔
رانا تنویر حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی سطح پر زیتون سے اربوں روپے کے درآمدی خراجات بچائے جا سکتے ہیں۔