• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کیس کا دو بار پہلے ٹرائل ہو چکا ہے، فوجی عدالت میں ٹرائل ہوا تھا، ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار سارے ملزمان جیل سے رہا ہو چکے ہیں صرف عبید کے ٹو جیل میں ہے۔ ملزم عبید کے ٹو 2015 سے گرفتار ہے۔

پراسیکیوٹر اقبال اعوان نے کہا کہ ملزم نے اعتراف جرم کیا ہے، اے ٹی سی نے قانون کے مطابق سزا سنائی، ملزم بریت کا حقدار نہیں ہے۔

پولیس نے کہا کہ 1998 میں اہلکار رینجرز پکٹ پر موجود جوانوں کو کھانا دینے جا رہے تھے، ملزمان نے لیاقت آباد کے علاقے میں گھات لگا کر اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی، فائرنگ سے سپاہی دلدار حسین شہید اور حوالدار ممتاز علی زخمی ہوگئے تھے۔

پراسیکیوشن نے کہا کہ انسداد ہشت گردی عدالت نے 2024 میں ملزم عبید کے ٹو کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے ملزم عبید کے ٹو کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

قومی خبریں سے مزید