• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک بن چکا، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کےلیے محفوظ ملک بن چکا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 85 ہزار نئے سرمایہ کار آئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر کچھ ملٹی نیشنل کمپنیاں گئی ہیں تو کچھ کمپنیاں پاکستان میں آئی بھی ہیں، کمپنیاں بعض اوقات اپنے گلوبل فیصلوں کی وجہ سے بھی واپس چلی جاتی ہیں۔ جانے والی کمپنیوں کے مقابلے میں مقامی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک بن چکا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ابوظبی پورٹس اور یو اے ای کی دیگر کمپنیاں آرہی ہیں، معاشی استحکام آیا ہے تو 2 سال میں ہم نے 4 بلین ڈالر کا بیک ڈراپ نکالا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی آبادی کے خطرات سے نمٹا نہ گیا تو ملکی معیشت کو 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا منصوبہ ناکام ہوسکتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب اور اسموگ کی فریکیونسی بڑھتی جارہی ہے، اس کے اثرات معیشت پر بھی پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات سے قبل جی ڈی پی گروتھ اس سال 4 اعشاریہ 2 کا اندازہ تھا، اس سال کے سیلاب سے 80 فیصد نقصان پنجاب میں ہوا ہے۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ آج ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہیں، ریلیف اور ریسکیو اپنے وسائل سے کرسکتے ہیں، تعمیر نو کے لیے ضرورت پڑتی ہے تو ہوسکتا ہے ہم عالمی اداروں کے پاس جائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایک سوچ یہ بھی ہے کہ کوئی گرانٹ آتی ہے تو وہ لے لینی چاہیے، قرض لے کر تو ہم نے آگے جاکر واپس ہی کرنا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں نے پیسے بنائے تو بھجوائے ہیں، ورلڈ بینک نے ٹیکس اصلاحات پر ہماری پریزنٹیشن کی تعریف کی، ورلڈ بینک کے سامنے پریزنٹیشن میں بتایا کہ ٹیکنالوجی سے کرپشن میں کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصر کے وزیرخزانہ نے کہا میں اپنی ٹیم آپ کے پاس بھیجتا ہوں یا آپ اپنی ٹیم بھیجیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ سال ہول سیل، ریٹیلرز سے ٹیکس کلیکشن سو فیصد بڑھی ہے، شوگر، سیمنٹ، تمباکو انڈسٹری میں اضافی ٹیکس ریکور کیا گیا، لوئر، مڈل سیلریڈ کلاس کے لیے انکم ٹیکس میں کمی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی کہ مستقبل میں دیگر سیلیریڈ کلاسز کو بھی ریلیف دیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں پر کوشش ہے کہ ڈی ریگولیشن کی طرف جائیں، 2026ء سےمتعلق پالیسی کا اعلان ہوگا، جس کے بعد گندم کی صوبے سے باہر منتقلی پر پابندی نہیں لگ سکے گی۔

قومی خبریں سے مزید