کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے کہا ہے کہ ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلے کو دیکھ رہے ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ نیپرا نے صارفین کے مفاد کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مونس علوی نے کہا کہ کراچی کو تقریباً 2200 فیڈرز سے بجلی فراہم کرتے ہیں، کے الیکٹرک نیپرا کے ٹیرف پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ حکومت نے جب دوا ساز کمپنی کے لیے پرائس کیپ لگا دیا تھا تو کمپنیوں نے وہ دوا بنانا بند کر دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریگولیٹر کو ہمیں کاسٹ دینی پڑے گی، بجلی کے فی یونٹ طے ہوئے ہیں تو کیا ہم نے طے کیے، بجلی کے فی یونٹ چارجز حکومت نے طے کیے ہیں۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کا مزید کہنا ہے کہ حکومت سے گیس خریدی اور حکومت کی طے کردہ قیمت پر بجلی بیچی، نیپرا کے فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا سے براہِ راست بات چیت نہیں ہوئی، ابھی فیصلے پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں، کے الیکٹرک کو سبسڈی نہیں ملتی، سعودی وفد کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے۔