سربراہ مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آئین کو مسخ کر کے چند افراد کو نواز دیا گیا، خود کو مستثنیٰ قرار دینے والوں کے ارادے خطرناک ہیں، اب ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اسلام آباد میں دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل شام سینیٹ سے 27ویں ترمیم کو 64 ووٹوں سے پاس کیا گیا، آپ جانتے ہیں سینیٹ کی تشکیل 26ویں ترمیم کے بعد کیسے ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ ہم ووٹ لے کر آئے ہیں، 8 فروری کو ہمارے ووٹ پر ایک یلغار ہوئی، ایک حملہ ہوا اس کے باوجود جنہیں منتخب ہونے دیا گیا ان کا حق ہے کہ وہ اسمبلی میں بیٹھیں، کیونکہ وہی عوام کی آواز اٹھا رہے ہیں، باقیوں کے تو سر جھکے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اب وکیلوں کی جنگ نہیں عورتوں بچوں بزرگوں ہر ایک کی جنگ ہے زندہ قومیں ثبوت دیا کرتی ہیں، آئین آپ کو حق دیتا ہے سڑکوں پر نکلنے کا اور اپنی آواز بلند کرنے کا۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آئین کو مسخ کر کے چند افراد کو نواز دیا گیا، آئین میں ہے کہ حاکمیت اعلیٰ صرف اللّٰہ تعالی کی ہے، مفاد پرستوں نے ذاتی مفاد کےلیے ترامیم کر کے عوام کو دھوکا دیا، یہ آپ سے ووٹ مانگنے آئیں گے، ان کو پہچانیں، خود کو مستثنیٰ قرار دینے والوں کے ارادے خطرناک ہیں، اب ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں عوام کے لیے کچھ نہیں، ترمیم کے لیے 2 سینیٹرز کو دبایا گیا، عدالتوں کو انتظامیہ کے ماتحت کیا گیا، اب لوگ انصاف کے لیے کہاں جائیں گے؟ اب تو صرف اللّٰہ کی عدالت رہ گئی ہے۔