• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے ڈی بی نے بلوچستان میں پانی کی شدید قلت کی نشاندہی کر دی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے بلوچستان میں پانی کی شدید قلت کی نشاندہی کر دی۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق  بلوچستان میں صرف 7 فیصد زمین زیر کاشت رہ گئی ہے، مسئلے کے حل کے لیے بلوچستان میں پانی اور موسم کا ڈیجیٹل نظام قائم کیا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل نظام کا مقصد درست معلومات فراہم کرنا ہے، آٹومیٹک موسمیاتی اسٹیشنز سے بارش، درجۂ حرارت، ہوا کی رفتار کا درست ڈیٹا مل رہا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسان اب موسمی ڈیٹا کی مدد سے اپنی آبپاشی کا شیڈول بہتر بنا سکتے ہیں، ڈیجیٹل نظام کی بدولت پانی کے ضیاع میں کمی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان ڈیجیٹل نظام اب سیلاب اور خشک سالی کے خدشات کی بروقت پیشگوئی کر سکتا ہے، حکومت کو پانی کی منصفانہ تقسیم اور بہتر انتظام کے لیے قابل اعتماد معلومات مل رہی ہیں۔

مقامی لوگ تربیت کے بعد ان سسٹمز کو چلانے، سنبھالنے کی صلاحیت حاصل کر چکے، نئے ڈیمز اور نہری نظام کی تعمیر سے آبپاشی کے لیے پانی ملنے میں نمایاں بہتری آئی، شمسی ڈرپ آبپاشی نظام سے پانی کی بچت اور زراعت میں استحکام پیدا ہو رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید