• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر اور محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر ممتاز ماہر تعلیم ، بے مثال انتظامی صلاحیتوں کے حامل ، نہایت محب وطن پاکستانی اور راسخ العقیدہ مسلمان پروفیسر ڈاکٹر عبدالوہاب کی رحلت بلاشبہ ایک بڑا قو می نقصان ہے۔ مرحوم حقیقی معنوں میں ایک سیلف میڈ انسان تھے ۔ انہوں نے علمی دنیا اور عملی زندگی میں جو نمایاں کامیابیاں اور بلند مقام حاصل کیا وہ کسی اقربا پروری، رشوت، سفارش، چور دروازے یا کسی بااثر شخصیت کے نظر کرم کا مرہون منت نہیں بلکہ اللہ پر مکمل بھروسے کے ساتھ پوری دیانتداری سے کی گئی ان کی اپنی محنت اور جدوجہد کا ثمر تھا۔ 77برس کی عمر پانے والے ڈاکٹر عبدالوہاب قیام پاکستان کے بعد اپنے والدین کے ساتھ ہندوستان کی ریاست ٹونک سے ہجرت کرکے پاکستان آئے اور کراچی میں رہائش پذیر ہوئے۔ شدیدمالی مشکلات کے باوجود انہوں نے سخت محنت کرکے حصول علم کا سلسلہ جاری رکھا اور ملک میں اعلیٰ تعلیمی اسناد حاصل کرنے کے بعد امریکہ سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی۔ وطن واپس آکر انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے منسلک ہوگئے اور اسے ملک کا ایک مثالی ادارہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جولائی 1994 میں انہیں کراچی یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا جو اس وقت بری طرح بدنظمی کا شکار تھی۔ڈاکٹر عبدالوہاب نے اپنے اصولی فیصلوں اور ان کے سختی سے نفاذ کے ذریعے ناقابل اصلاح سمجھے جانے والے حالات کو درست کردکھایا۔جامعہ کے تمام شعبوں سے بے قاعدگیاں ختم کیں، اکیڈملک کیلنڈر تشکیل دیا اور اس کے تحت وقت پر تدریسی سیشنز کی تکمیل، امتحانات کے انعقاد اور نتائج کے اعلان کو یقینی بنایا اورپیشہ ور کالجوں میں داخلوں کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے آئی بی اے کے تحت ملک میں پہلی بار داخلہ ٹیسٹ متعارف کرائے۔ڈاکٹر عبدالوہاب بلاشبہ ایک مثالی شخصیت تھے ، ان کے طرز عمل کی پیروی کی جائے تو ملک کے تمام مسائل بہت تھوڑی مدت میں حل ہوسکتے ہیں۔
.
تازہ ترین