• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس الزامات کا نتیجہ آنے میں برسوں لگ سکتے ہیں،آسٹریلوی اخبار

لاہور(نمائندہ جنگ)آسٹریلوی باشندوں کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق قابل گرفت ا لزامات کا نتیجہ آنے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔یہ بات آسٹریلیا کے ایک صف اول کے روزنامے ’’دی سڈنی مارننگ  ہیرا لڈ‘‘نے ایک آسٹریلوی ٹیکس دفترکے ڈپٹی کمشنر مارک کونزاکو حوالہ دیتے ہوئے لکھی ہے۔مذکورہ آسٹریلوی اخبارلکھتا ہے کہ آسٹریلوی ٹیکس دفتر (اے ٹی او)نے رواں ماہ کے اوائل میں انکشاف کیا تھا کہ اس کی سنگین مالی جرائم سے نمٹنے والی ٹاسک فورس،جس میں آسٹریلوی وفاقی پولیس اورآسڑیلین ٹرانزیکشن رپورٹس اینڈ اینالسزسینٹر(اے یو ایس ٹی آراے سی )نے وکٹوریہ اورکوئینز لینڈ میں مبینہ سنگین بدعنوانیوں بشمول منی لانڈر نگ اوردیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف سرچ وارنٹس جاری کرنااورغیر اعلانیہ دورے شروع کیے ہیں ۔تمام تقریباًایک ہزارشخصیات ،بشمول سیکڑوں ٹیکس دہندگان ،ان میں سے بہت سوں میں انتہائی مالدار شخصیا ت اوران کے وکلاء اوراکائونٹنٹس بھی شامل ہیں،سے آسٹر یلو ی ٹیکسشن دفتر تفتیش کررہا ہے۔اس میڈیا ادارے کا مزید کہنا ہے کہ آسڑیلین ٹرانزیکشن رپورٹس اینڈ اینالسزسینٹرکی جانب سے فنڈزکی آسٹریلیا اورد یگر ممالک کے درمیان 2ارب 50کروڑڈالر کی مشتبہ سرحد پار نقل وحرکت کا تعلق ایک ہزارآسٹریلوی شخصیات سے ہونے کے بعدچھاپے مارے گئے ہیں۔
تازہ ترین