• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
حکومت سندھ نے صوبے میں حالات کو بہتر بنانے اور حکومت کی بہتر کارکردگی کے لئے تعلیم کو لازمی قرار دیدیا ہے یہ تقاضا عرصہ سے جاری تھا لیکن حکومتوں نے اس طرف کم توجہ دی جس کا نتیجہ یہ تھا کہ تعلیم کی حالت دن بدن دگرگوں ہوتی چلی گئی اب حکومت نے نوکر شاہی اور سیاستدانوں کے تعاون سے حالات کو بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ سندھ میں تعلیم کے نظام غربت کو بہتر بنایا جاسکے اولین اقدام کے طور پر حکومت نے اساتذہ کو جماعتوں میں حاضر ہونے کے لئے یقینی بنانے کو اولیت دی ہے تاکہ وہ طلبا کے مسائل حل کرسکیں۔ مقامی تعلیمی ادارے اگر اپنی ذمہ داریوں کا آغاز یونین کونسل کی سطح سے لیکر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کی سطح تک لے جائیں تو یہ ایک کامیابی اور نتیجہ خیز کاوش ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ کے لئے تربیتی سہولتوں کی فراہمی بھی اولین توجہ چاہتی ہے ان اساتذہ کا معیار تعلیم ایم ایڈ اور ایم اے تک ہونا ناگزیر ہے سکولوں میں کتب خانوں یعنی لائبریوں کا ہونا بھی ناگزیر ہے تاکہ طلبا اور اساتذہ ان سے فائدہ اٹھا سکیں، امتحانی نظام کو موثر اور نتیجہ خیز بنانا بھی ضروری ہے امتحانی نظام بھی نتیجہ خیز ہونا چاہئے۔
(احمد بشیر )
تازہ ترین