• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بلوچستان کے قبائلی رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے اگلے روز ہزاروں کی تعداد میں پریس کلب چمن کے باہر جمع ہو کر پاکستان اور پاک فوج کی حمایت اور بھارت کی مخالفت میں شدید نعرے بازی کی اور بھارتی حکمرانوں کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اپنی طاقت کے نشے میں سرشار ہو کر پاکستان کے خلاف کوئی غلط قدم اٹھانے کی جسارت کی تو بلوچستان کے عوام پاک فوج کے ساتھ مل کر ملک کی مشرقی و مغربی سرحدوں کی حفاظت کریں گے بلوچ عمائدین نے ہفتہ کے روز اپنے غم و غصے کا اظہار تو بھارتی وزیراعظم کے اس بیان کے خلاف کیا جس میں اس نے اوڑی کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر حملے کے دوران ہی اس کا الزام پاکستان کے سر تھوپ کر اس کا بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی۔ بلوچستان اب ماضی کا بلوچستان نہیں بلکہ اس میں بہت بڑی تبدیلی نظر آ رہی ہے سیاسی سطح پر وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری ایک طرف بلوچستان کی ترقی کے لئے دن رات جدوجہد کر رہے ہیں تو دوسری طرف وہ ناراض بلوچ جنگجوئوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے پُر زور کوشش کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں جنگجو کمانڈروں نے ہتھیار ڈال کر حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے بلوچستان میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را کا جو نیٹ ورک بنایا ہوا تھا اس کے بھی بڑی حد تک تارو پود بکھیر دیئے گئے ہیں گوادرکیبندرگاہ اور سی پیک منصوبوں کی شکل میں بلوچ عوام کو اپنا مستقبل روشن اور تابناک نظر آ رہا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے اپنی 15؍ اگست 2016کی تقریر میں بھی بلوچستان کی طرف انگلی اٹھائی تھی تو اس وقت بھی بلوچستان کے ہر شہر میں بلوچ عوام نے پاکستان کے حق میں بڑے بڑے جلوس نکال کر بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کا اعلان کیا۔ بلوچستان کے عوام اور سول سوسائٹی کا مادر وطن کے ساتھ یہ اظہار یکجہتی ہی پاکستان کا اثاثہ ہے اور جب تک یہ جذبہ قائم ہے پاکستان کے خلاف بھارت یا کسی دوسرے ملک کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی۔


.
تازہ ترین