• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حقیر اور تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، قوت سماعت و گویائی سے محروم پوزیشن ہولڈر طلبہ معاشرتی رویوں کا شکوہ

کراچی  (اسٹاف رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبہ فہد، ثاقب علی ملاح اور حمزہ رشید نے معاشرے کے رویوں کا شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو حقیر اور تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اشاروں کی زبان کو عام کیا جائے تاکہ عوام ہماری بات سمجھ سکیں اور ہم انہیں اپنی بات سمجھا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو انٹربورڈ میں اپنے اعزاز میں منعقد تقریب کے بعد صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین بورڈ محمد اختر غوری اور ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی بھی موجود تھے۔ ان امیدواروں کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے خصوصی افراد کیلئے سرکاری ملازمتوں کیلئے 2؍ فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے لیکن اس پر عملدرآمد کئے جانے کے بجائے اس پر سفارشی افراد کا تقرر کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خصوصی افراد کی تعداد کے تناسب سے مجوزہ کوٹہ ناکافی ہے اس لئے اسے بڑھا کر 4؍ فیصد کیا جائے۔ انہوں نے بورڈ کی جانب سے ملازمتوں کی فراہمی کی یقین دہانی پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو کام حکومت کو کرنا چاہئے وہ بورڈ حکام انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ خصوصی افراد کو اعلیٰ تعلیم کیلئے سرکاری سطح پر مواقع فراہم کئے جائیں۔
تازہ ترین