• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پھر یہ شکوہ دہرایا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں مغربی روٹ سرے سے شامل ہی نہیں۔ ان کے بقول خود چینی سفیر نے انہیں بتایا تھا کہ مغربی روٹ نہ تو پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ ہے نہ اس کے لیے کوئی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ کے مطابق اس انکشاف پرا نہوں نے چینی سفیر سے کہا کہ اس صورت میں ہم راہداری کو ہزارہ سے گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے شدید دباؤ پر وفاقی حکومت نے سڑک کے لیے فنڈز مختص کیے تاہم مغربی روٹ کسی بھی صورت اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں جبکہ ہمارا مطالبہ ہے کی مغربی روٹ کو منصوبے کا حصہ بنایا جائے تاکہ ریلوے، آپٹیکل فائبر، سیکورٹی اور دوسری سہولتیں بھی میسر آسکیں۔تاہم چینی سفارتخانے سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا کہ چینی سفیر سن ویڈونگ کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے مغربی روٹ کے حوالے سے بات چیت سے متعلق خبر سراسربے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔ سفارتخانے کے ترجمان نے اپنے بیان میں یقین دہانی کرائی ہے کہ اقتصادی راہداری پورے پاکستان کیلئے ہے،خاص طور پر مغربی اور شمالی حصوں کو اس سے براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ برہان ، ڈیرہ اسماعیل خان اورکوئٹہ کے راستے سہراب جانے والی شاہراہ پاکستان کے مغربی علاقوں سمیت سی پیک کے اہم مقامات کو ایک دوسرے سے منسلک کرے گی۔ چینی سفارت خانے اوروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ان متضاد بیانات نے بلاشبہ وفاقی حکومت کی جانب سے مغربی روٹ کے سی پیک منصوبے کا مکمل طور پر حصہ ہونے کے حوالے سے فوری، حتمی اور پوری طرح اطمینان بخش وضاحت کو ناگزیر بنادیا ہے۔ پاکستان اور پورے خطے کی تقدیر بدل دینے کے امکانات کے حامل اس عظیم منصوبے کے حوالے سے ملک کے ہر حصے کے لوگوں میں یہ یقین و اعتماد ہونا لازمی ہے کہ یہ سب کے لیے یکساں طور پر مفید ثابت ہوگا۔ ایسا نہ ہوا تو یہ انقلابی منصوبہ قومی اتحاد و یگانگت کے بجائے انتشار و افتراق کا سبب بن جائے گا جس سے بہرصورت بچا جانا چاہئے۔

.
تازہ ترین