• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کیلئے بلوچستان میں خصوصی قرضہ اسکیم متعارف کرائی جائیگی، گورنر اسٹیٹ بینک

کوئٹہ(نمائندہ جنگ) گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اشرف محمود وتھرا نے کہاہے کہ پورے ملک میں شروع ہونے والی فنانشنل لٹریسی مہم کا آغا ز کوئٹہ سے کیاجائے گا،بلوچستان بینک کی فزیبلٹی رپورٹ ملنے کے بعد اقدامات کئے جائیں گے، بلوچستان کی خواتین کیلئے خصوصی قرضہ اسکیم متعارف کرائی جائے گی، ملک میں شرح سود 50 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے مالی خسارہ بھی 4.7فیصد پر آگیا جو گذشتہ دس سال کی بہترین سطح ہے ۔انہوں نے یہ بات منگل کو اسٹیٹ بینک کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہی، بلو چستا ن ملکی ترقی میں اہم کردار کرنے جا رہاہے یہاں کے لوگوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کیلئے بینکوں کے ساتھ کاروباری روابط بڑھانے کی ضرورت ہے جس کے لئے بینکوں کو تین سالہ پلان بنا نے کی ہدایت کردی گئی ہےبلوچستان میں بینکوں کی شاخوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری  حضرات کو مشکل کا سامنا  تھا جس  سے نمٹنے کے لئے نئی برانچیں قائم اور اے ٹی ایم مشینیں لگانےکی بھی ہدایت کردی گئی ہے، انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں شروع ہونے والی  فنانشنل لٹریسی مہم کا آغا ز کوئٹہ سے کیاجائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔سی پیک کے حواے سے صوبائی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے مالی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے گا جس میں بینک اہم کردار ادا کرینگے،انہوں نے کہاکہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے 4سال کے دوران خسارہ کم ہورہاہے اور پاکستانی معیشت پر بیرون ملک اعتبار قائم ہور ہاہے جبکہ بلوچستا ن کے صحافیوں کو معاشی جرنلزم کے حوالے سے آگاہی دینے کے لئے بھی جلد ٹریننگ منعقد کی جائیگی انہوں نے کہاکہ بینکوں کو ہدایا ت جاری کردی گئی ہیں کہ وہ فلاح و بہبود کے کاموں میں بھی حصہ لیں گوادر میں ایک بینک کی جانب سے سکول کے بچوں کے لئے بس اور مریضوں کے لئے ایمبولنس بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ ماہی گیروں کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی کی طرز پر اسکیم جلد متعارف کرائی جائیگی ،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بینکوں کی 70نئی شاخیں کھولی جائینگی حکومت بلوچستان کی جانب سے بلوچستان بینک کے حوالے سے فزیبلٹی رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس پر کام شروع کیاجائے گا بلوچستان میں خواتین کے لئے خصوصی قرضہ اسکیم متعارف کرائی جائیگی،انہوں نے کہاکہ ملک میں جعلی نوٹوں کی گردش ختم کرنے کیلئے ملک گیر 30بینکوںمیں خود کار مشین نصب کی جا رہی ہیں جبکہ ڈیڑھ سال  میں جعلی نوٹوں کی گرش پر مکمل قابو پالیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہونے کی جانب گامزن ہے قیمتیں بڑھنے کی شرح کم ہوئی ہے چار سال پہلے افراط زرکی شرح 12سے 13فیصد تھی لیکن اب چار فیصد کے قریب ہے بچھلے دس سال کی نسبت مالی خسارہ بھی 8.2فیصد سے کم ہوکر 4.7فیصد پر آگیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں معیشت مستحکم ہورہی ہے انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے دور دراز علاقوںمیں برانچ لیس اور ڈیجٹیل سسٹم متعارف کرا کے رقوم کی ترسیل کو آسان بنایا جا ئے گا حکومت بلوچستان کی جانب سے بلوچستان بینک کے لئے فزیبلٹی رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس پر اقدامات کئے جائینگے۔
تازہ ترین