• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسلام آباد میں جمعرات کو شہدائے صحافت کی تقریب میں وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات محترمہ مریم اورنگزیب کا اعلان کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر ملک میں صحافیوں کے تحفظ کا قانون جلد پارلیمینٹ بل پیش کر دیا جائے گا اہل صحافت سمیت تمام جمہوریت و انصاف پسند حلقوں کے لئے باعث طمانیت ہے تقریب میں سینٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی اور دوسرے مقررین نے پاکستان میں جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد میں صحافیوں کی خدمات اور قربانیوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا صحافی نہایت مشکل حالات میں جس جرأت اور دلیری سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں دنیا بھر میں کم ہی اس کی مثال ملے گی اس راہ میں انہوں نے اپنی بیش قیمت جانوں کا نذرانہ پیش کر کے سچائی اور حق پرستی کا علم بلند رکھا صرف پچھلے ڈیڑھ عشرے میں سوا سو کے لگ بھگ صحافی اور دوسرے میڈیا ورکر دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ان میں سب سے زیادہ تعداد بلوچستان میں شہید ہونے والوں کی ہے کراچی میں جیو کے رپورٹر ولی خان بابر قتل کیس کے گواہوں کو بھی مار دیا گیا اب تک جتنے صحافی شہید ہوئے ان کے کسی بھی ملزم کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جا سکا اس پس منظر میں حکومت کا تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے صحافیوں کے تحفظ کا قانون بنانے کا فیصلہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے مگر یہ خدشہ بھی قانون سازوں اور کارپردازان حکومت کے لئے لائق توجہ ہے کہ قانون تو بن جائے گا مگر اصل مسئلہ قانون پر عملدرآمد کا ہے قوانین اب بھی موجود ہیں اور حکمران جماعت نے صحافیوں کی سیکورٹی کے لئے ایک کمیٹی بھی بنا رکھی ہے اس کے باوجود صحافیوں کو آزادانہ کام کرنے سے متشددانہ انداز میں روکا جاتا ہے اور ان کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کیا جاتا ضرورت اس امر کی ہے کہ نئے قانون پر عملدرآمد اس کی روح کے مطابق سختی سے کیا جائے نیز جو صحافی اور میڈیا کارکن اس سے پہلے جانیں گنوا چکے ہیں ان کے قاتلوں کو بلا تاخیر قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

.
تازہ ترین