• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وہ چاروں طرف سے ہجوم میں گِھر گیا تھا۔
بچ نکلنے کی کوئی صورت نہیں تھی۔
ہجوم مشتعل اور مسلح تھا۔
وہ تنہا اور نہتا تھا۔
لوگوں نے ہاتھ پاؤں چلائے۔
اس نے دہائیاں دیں۔
کچھ لڑکوں نے ڈنڈے مارے۔
اس نے چیخ پکار کی۔
نیچے گرا تو پتھر برسے۔
وہ خون میں نہا گیا۔
کسی نے آخری وار کیا۔
وہ جھٹکا لے کر خاموش ہو گیا۔
حملہ آوروں نے نعرے لگائے۔
ہجوم چھٹنے کے بعد میں اور جامی وہاں پہنچے۔
’’اس مظلوم کا کیا نام تھا‘‘
میں نے پوچھا۔
جامی نے خون آلود چہرہ صاف کر کے کہا،
’’اسلام۔‘‘
تازہ ترین