• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گو نواز گو کے نعرے لگانےوالے زیر حراست طلبہ وزیر اعظم کے حکم پر رہا

  لاہور (کرائم رپورٹر،نیوز ایجنسیاں) ریلوے سٹیڈیم لاہور میں کھیلوں کے مقابلوں کے دوران گو نواز گو کے نعرے لگانےوالے زیر حراست طلبہ وزیر اعظم کے حکم پر رہاکر دیا گیا ہے۔ چار  طلبہ نے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی موجودگی میں گو نواز گو کے نعرے لگائے تھے تو ریلوے پولیس فوراً متحرک ہو گئی اور پولیس نے نعرے لگانے والوں کو حراست میں لے لیا۔  ریلو ے پولیس کے ایک ذرائع کے مطابق وہ گو نواز گو نعرے لگا رہے تھے اس لئے انہیں پکڑا گیا جبکہ ایس پی ریلوے راجہ ظہیر راشد نے بتایا کہ کھلاڑیوں کے دو گروپس آپس میں الجھے تھے ان میں سے چار کو حراست میں لیا گیا تھا پھر چھوڑ دیا گیا تھا۔ سیاسی نعرہ لگانے والوں کو نہیں پکڑا تھا۔ نیوز ایجنسیوں کے مطابق گزشتہ روز ریلوے سٹیڈیم میں 62ویں انٹر نل ڈویژنل اتھلیکٹس چمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی خواجہ سعد رفیق جیسے ہی اپنا خطاب ختم کرکے روانہ ہوگئے تو اس دوران اسٹیڈیم میں موجود کچھ طلبہ نے گو نواز گو کے نعرے لگانے شروع کر دئیے اور انہیں دیکھتے ہوئے دوسرے طلبہ نے بھی نعرے بازی شروع کر دی ۔ اس موقع پر پولیس کے جوان اسٹیڈیم کے اسٹینڈز پر پہنچ گئے جہاں ان کی طلبہ سے تلخ کلامی ہوئی ۔ پولیس نے چار طلبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ۔ بتایا گیا ہے کہ جن طلبہ کو حراست میں لیا گیا ہے ان کا تعلق کراچی سے ہے، ان کی ساتھی طالبات پولیس کی کارروائی پر زارو قطار رونا شروع ہو گئیں ۔ترجمان ریلوے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طلبہ گرفتاری کی خبر جھوتی ہے، وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران کوئی مداخلت نہیں ہوئی۔چند نوجوانوں نے وزیر ریلویز کی تقریر کے بعد نعرے لگانے کی کوشش کی تاہم ان کی شناخت نہیں ہو سکی اس لئے ریلوے پولیس نے کسی طالب علم کو گرفتار نہیں کیا۔ریلوے ایتھلیٹ چمپئن شپ ایک غیر سیاسی تقریب تھی جسے سازش کا نشانہ بنایا گیا۔وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تقریب میں سیاسی سوالوں کے جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔ترجمان کا کہنا تھاکہ ہماری درخواست ہے کہ پاکستان تحریک انصاف غیر سیاسی ایونٹس کو سیاسی نہ بنائے۔ریلوے سکولوں کے طالب علم ہمارے بچے ہیں انہیں کیسے گرفتار کیا جا سکتا ہے؟۔ گرفتاریوں کے حوالے سے منفی اور جھوٹا پروپیگنڈہ نہ کیا جائے جبکہ ریلوے پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ریلوے اسٹیڈیم سے کسی ایتھلیٹ کو گرفتار اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا گیا ۔سیاسی نعرے بازی کرنے پر تصادم کے خطرے پر چار کھلاڑیوں کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تاہم وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر حفاظتی تحویل میں لئے گئے ایتھلیٹس کو چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کسی ہنگامے یا تصادم کو روکنے کے لئے کارروائی پولیس کی ذمہ داری ہے جو اس نے ادا کی ۔
تازہ ترین