• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کی درخواست مسترد، جے آئی ٹی ابتدائی رپورٹ اطمینان بخش،تحقیقات مقررہ وقت میں مکمل کریں،سپریم کورٹ

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹر نگ سیل)سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی پہلی رپورٹ کو درست سمت میں قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ وہ اس پر مطمئن ہے، تحقیقات ہر صورت 60 روز میں مکمل کریں،جو تعاون نہ کرے ہمیں بتائیں، حکم پر عملدرآمد کرانا آتا ہے، عدالت نے رپورٹ عام کرنے کے حوالے سے تحریکِ انصاف کی درخواست مسترد کر تے ہوئے سماعت 7؍ جون تک ملتوی کر دی۔ پیر کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نےپاناما فیصلے پر عمل درآمد کیس کی سماعت کی جس میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے مزید تحقیقات کیلئے قائم کی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اب تک ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ پیش کی۔جے آئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ کے سامنے 3 سربہمر لفافے پیش کیے گئے جن میں اب تک پاناما کیس کے معاملے پر ہونے والی تحقیقات کی تفصیلات درج تھیں۔جج صاحبان نے سربمہر لفافوں کو کھول کر رپورٹ پڑھی اور دوبارہ لفافوں کو بند کرکے ہدایت کی کہ انہیں رجسٹرار کے پاس جمع کرادیں۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی پہلی رپورٹ میں حدیبیہ ملز کیس کے ریکارڈ،وزیراعظم اور کیپٹن(ر) صفدر کے اثاثو ں کا جائزہ اور تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ کا بیان شامل ہے۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان، جہانگیر ترین، نعیم الحق، فواد چوہدری، دانیال عزیز اور شیخ رشید سمیت کئی سیاسی شخصیات بھی موجود تھیں۔جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھنے کے بعد جسٹس اعجاز افضل نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یاد رہے کہ آپ کو یہ رپورٹ ہر صورت 60 روز میں مکمل کرنی ہے، آپ کو اس کے لیے اضافی وقت نہیں دیا جائے گا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہمیں آپ اور آپ کی ٹیم پراعتماد ہے، آپ درست سمت میں جارہے ہیں،ہمیں رپورٹ سے اختلاف نہیں ہے۔ کسی بھی محکمے سے تعاون چاہیے تو ہمیں بتائیں اور اگر کوئی محکمہ رکاوٹ ڈالے یا تعاون نہ کرے تو بھی ہمیں بتائیں،ہم اپنے حکم پرعمل کرانا جانتے ہیں۔ سماعت کے دوران تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے عدالت سے درخواست کی کہ جے آئی ٹی کہ پیش رفت رپورٹ کو عام کیا جائے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ رپوٹ مناسب وقت پر منظر عام پر لائی جائیگی، کوئی فوجداری مقدمہ بتائیں جس میں تفتیشی دستاویزات فریقین کو دی گئی ہوں۔ ہم شہرت کیلئے قانون نہیں بیچتے۔ جسٹس عظمت شیخ نے استفسار کیا کہ کیا آپ دوسرے فریق کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔ رپورٹ وقت پر سب کے سامنے آجائے گی۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی رپورٹ شیئر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
تازہ ترین