• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارتی مقبوضہ کشمیر میں حق خود اختیاری مانگنے والے کشمیریوں پر قابض بھارتی فوج کے بہیمانہ ظلم و تشدد کا سلسلہ کسی حد پر رکنے میں نہیں آرہا۔گزشتہ روز بھی بھارتی فوجیوں کی گولیوں نے 13کشمیری نوجوانوں کی زندگیوں کے چراغ گل کیے جبکہ سو سے زائد مظاہرین زخمی ہوئے، بھارتی حکومت انٹرنیٹ سروس معطل کرکے کشمیریوں کی آواز دبانا چاہتی ہے جبکہ ان کے آہنی عزم کے سامنے ہررکاوٹ پاش پاش ہوتی چلی جارہی ہے ۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی ناگفتہ بہ صورت حال کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم، پی فائیو ممالک اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے بجاطور پر مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر میں مظلوموں کے خون کی اس ارزانی کو روکنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کریں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں اپنے انسانیت سوز مظالم کو چھپانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر مسلسل کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے صورتحال کے اس اہم پہلو کی نشان دہی بھی کی کہ نوجوان کشمیریوں کی بغاوت کو چھپانے میں ناکامی کے باعث بھارت دہشت گردی کے الزام سے اپنے موقف کو سہارا دینے کی کوشش کررہا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے اور اکثریت کو اقلیت بنادینے کے سازشی بھارتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اس جانب توجہ دلائی جاچکی ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادی کی غیرمتزلزل حمایت جاری رکھے گی۔ بلاشبہ کشمیریوں کے حق کی حمایت پاکستان کی ذمہ داری ہے اور مقبوضہ وادی کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر ضروری ہے کہ یہ کام مزید جاں فشانی اور تندہی سے کیا جائے ۔ پاکستان کے کسی حصے اگر میں کشمیر جیسی صورت حال ہوتی تو بھارتی حکمراں یقیناً پوری دنیا کو ہلاچکے ہوتے تو پھر آخر ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے؟ کشمیر میں بھارتی دیواستبداد کے رقص وحشت کو روکنے کی ہر ممکن کوشش پاکستان کا فرض ہے جسے بہرصورت ادا کیا جانا چاہئے۔

.
تازہ ترین