• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی دن کے موقع پر مودی کا 50 ہزار افراد کے ساتھ ’یوگا‘

3rd International Yoga Day 2017 In India

میں اتنا بھی برا نہیں سائیں ! مسلمان دشمن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد کوئی اچھا کام کیا ہو یا نہ کیا ہو لیکن یہ بات ماننا پڑے گی کہ عالمی یوگا کا دن انہی کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔

سن2014میںبھارت کی کوششوں سے سال کے طویل ترین دن 21جون کو عالمی یوگا کا دن قرار دیا گیا جس کے بعد ہر سال 21جون کو دنیا کے مختلف ممالک میں یوگا کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔

اس موقع پر مسٹر مودی ہر سال یوگا کاعالمی دن ہزاروں افراد کے جھرمٹ میں گزارتے ہیں۔ ایسا ہی اس سال بھی ہوا۔

یوگا کا تیسرا عالمی دن بھی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے لکھنؤ کے میدان میں 50 ہزار لوگوں کے درمیان گزارا ۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی صبح سویرے 6بج کر 40منٹ لکھنؤ میں منعقدہ بین الاقوامی یوگا دن کی تقریب میں آمد ہوئی جس کے لئے نریندرمودی نےسفید رنگ اور نیلے کالر کی خاص ٹی شرٹ کا انتخاب کیاتھا ۔

مودی کے علاوہ عالمی یوگا کی تقریب میں 50 ہزار بھارتیوں نےبھی شرکت کی جبکہ 100 سے زائد معذور بچوں نے وزیراعظم کے ساتھ یوگا سیشن میں حصہ لیا ۔

تقریب کا افتتاح خودمودی نے کیا جبکہ تقریب سےان سمیت اتر پردیش کے گورنر رام نا ئیک اور وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے خطاب کیا ۔ اجتماع کی سربراہی نامور یوگا گرو بابا رام دیو نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئےبھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا تھا کہ روح کو دماغ اور جسم سے ایک ساتھ جوڑنے کی طاقت رکھنے والے ’یوگا ‘نے پوری دنیا کو بھارت کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔جو لوگ ہندوستانی روایت وثقافت سے واقف نہیں وہ بھی آج یوگا کے ذریعے بھارت کے ساتھ جڑ گئے ہیں ۔

مودی کی جانب سے چلائی گئی یوگا تحریک کا اصل مقصد کیا تھا یہ تووہ خود ہی بتا سکتے ہیں کہ آخر ایسی کیا وجہ تھی جو اقتدار میں آتے ہی دنیا کے سارے بھلائی کے کاموںکو پیچھے چھوڑ کر مسٹر مودی نے یوگا تحریک کو منوانے کا ہی بیڑہ کیوں اٹھایا ۔

تازہ ترین