• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ دنوں یہ خبر پڑھنے کو ملی کہ لاہور کے ایک اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے ایک معصوم لڑکی کی جان لے لی اور 15سالہ رمشا کو علاج کے لئے اسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکی لڑکی کے اہل خانہ نے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی اور اسپتال کے بعض شیشے توڑ دیئے اور یہی صورتحال پورے ملک میں ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق لڑکی کی موت غلط انجکشن لگانے کی وجہ سے ہوئی۔ اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی غفلت لاپروائی، غلط انجکشن اور ادویات کے استعمال سے مریضوں کی ہلاکت اور معمول بن چکی ہے لیکن بہت کم ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے بلکہ ایسے المناک واقعات کے بعد ڈاکٹرز اسپتال سے فرار ہو جاتے ہیں۔ یہ صورتحال بے حد افسوسناک ہی نہیں المناک بھی ہے کہ علاج کے لئے داخل ہونے والے مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا جاتا ہے حالانکہ تمام مغربی ملکوں میں ڈاکٹروں کی اس قسم کی غفلت اور کوتاہی پر ان کا کڑا احتساب کیا جاتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام اور خود وزیراعظم اس صورتحال کا نوٹس لیکر اس کا ازالہ کرنے اور مریضوں کی ہلاکت پرمتعلقہ ڈاکٹروں کا احتساب کرنے میں دیر نہ کریں۔
(مومنہ کامران)

 

.

تازہ ترین