کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اسحاق ڈار کے ڈپٹی وزیراعظم بننے کا نوٹیفکیشن جاری ہونا مسلم لیگ ن کے اندر جاری رسہ کشی کا نتیجہ سمجھا جارہا ہے، وہ ڈپٹی وزیراعظم تو بن گئے ہیں مگر ان کے پاس زیادہ اختیارات نہیں ہوں گے،ان کا دیگر وزارتوں میں اثر نہیں ہوگا۔
قانونی ماہر بیرسٹر صلاح الدین احمد نے کہا کہ حکومت خود سے عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے قدم نہیں کرے گی انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعہ مجبور کرنا ہوگا۔
پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ججز معاملے کا علم حکومت کو پچھلے سال سے تھا مگر اس نے کچھ نہیں کیا، عدالتی امور میں حساس اداروں کی مداخلت کا معاملہ ملکی تاریخ میں نیا نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججوں کے انکشافات سے بھرپور اہم خط نے اداروں کو اس حل کیلئے پہلی بار بڑا موقع فراہم کردیا ہے.
اس غیرآئینی مداخلت کو کیسے روکا جائے اور اگر مداخلت ہو تو ججز کیا لائحہ عمل اختیار کریں ان سوالوں کے جواب کیلئے ساری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔