اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم کے صاحبزادوں حسین نواز، حسن نواز اور صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر 17 صفحات پر مشتمل اعتراضات پر مبنی متفرق درخواست جمع کرائی ،جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی نے اپنی تحقیقات کے دوران کچھ مواد چھپایا ہے اور جس طرح کے سوالات کئے گئے تھے وہ درست نہیں ہیں جبکہ کچھ مواد غیر مصدقہ اور نامعلوم ذرائع سے حاصل کیا ہے ،اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ اس رپورٹ کو مسترد کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کا حقیقی مقصد مریم نواز کو کسی بھی طرح مقدمے میں ملوث کرنا تھا، جے آئی ٹی کا برٹش ورجن آئی لینڈ سے منگوایا گیا خط اہم مثال ہے، اس خط پر جے آئی ٹی نے تفتیش کرنے کی زحمت ہی نہیں کی ہے ،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ یو اے ای حکومت کے خط کی بنیاد پر 14 اپریل 1980 کے معاہدے کو نہ ماننا غلط ہے، یہ کہنا کہ 12ملین درہم کی ادائیگی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں غیر ضروری الزام ہے، جبکہ معاہدے کی نوٹری پبلک سے تصدق شدہ کاپی مسول علیہ حسین نواز نے مئی 2016 میں حاصل کی تھی ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی کو بتایا تھا کہ عزیزیہ اسٹیل مل 2005 میں 63 ملین ریال میں فروخت کی تھی ، اگر جے آئی ٹی سوال کرتی تو تو بینک اسٹیٹمنٹ بھی پیش کردی جاتی لیکن جے آئی ٹی نے اس معاملے پر ان سے پوچھا تک نہیں ہے اور خود ہی ا خذ کیا کہ یہ فروخت 42 ملین ریال کی ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل مل کے لئے کوئی مشینری جدہ نہیں بجھوائی گئی تھی تاہم 63 ملین ریال کی بینک اسٹیٹمنٹس اور بنکوں کے چیک عدالت میں پیش کر رہے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسٹیل مل کے لئے مشینری دبئی سے ابوظہبی کے راستے جدہ بھجوائی گئی تھی جبکہ ابوظہبی سے مشینری کی نقل و حمل کی دستاویزات بھی پیش کی جاسکتی ہیں، اگر حسین نواز سے پوچھا جاتا تو وہ مشینری کی نقل و حمل کے بارے میں بتادیتے، مریم نواز اور حسین نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ میں ʼʼکیلبری رسم الخط ʼʼکے استعمال کے حوالے سے حسین نواز کی جانب سے جمع کروائی گئی دستاویزات میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈویلپر نے رسم الخط کا سورس کوڈ مائیکرو سافٹ کو دیا ہے۔
2006 میں کیلبری رسم الخط کا استعمال خلاف عقل نہیں ہے ، 2006 میں کیلیبری کے صارفین کی تعداد لاکھوں میں تھی، مائیکروسافٹ کے ٹیکنیکل سٹاف نے کیلبری کا استعمال 2003 میں شروع کر دیا تھا، رسم الخط ونڈو آپریٹنگ سسٹم اور ایم ایس آفس میں اگست 2004 سے موجود تھا، جنوری 2007 کے بعد کیلبری رسم الخط کے نئے فیچر متعارف کرائے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بھی عدالت میں اپناجواب جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ مقامی اثاثوں میں غیرملکی کمائی ضم ہو گئی ہے ، ہل میٹل سے کبھی کوئی رقم لی ہے اور نہ ہی دی ہے ،اسحاق ڈار کی جانب سے جمع کروائی گئی اضافی دستاویزات میں نیب اور ایف بی آر کی خط و کتابت اور دبئی کے شیخ کے خطوط شامل ہیں،جبکہ انہوں نے اپنے مالیاتی گوشوارے بھی جمع کروائے ہیں۔