• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حملوں کی لہر کے 6ماہ بعد، برطانیہ میں دہشت گردی کے اشاروں میں 600فیصد اضافہ

لندن (پی اے) دہشت گردی سے نمٹنے والے اداروں نے حملوں کی بے مثال لہر کے بعد برطانیہ میں ممکنہ حملوں کے اشاروں میں ڈرامائی اضافہ ریکارڈ کیا۔ نئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس مقصد کے لئے مختص ایک پولیس ہاٹ لائن پر گزشتہ صرف 6ماہ بعد ریکارڈ کئے گئے اشاروں میں 600فیصد سے زائد اضافہ ہوگیا۔ پریس ایسوسی ایشن کی جانب سے حاصل کئے گئے اعداد و شمار نے اس سال واقعات کے جھونکے کا اشارہ دیا جس میں درجنوں متاثرین ہلاک یا زخمی ہوئے۔

اعداد و شمار کی روشنی میں پبلک کی جانب سے حکام تک پہنچائی گئی معلومات کا حجم بہت بڑھ گیا ہے۔ واضح رہے کہ عوام ممکنہ دہشت گرد سرگرمی کے بارے میں شبہ پر ہاٹ لائن کے ذریعے پولیس سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ ہاٹ لائن کو وصول ہونے والی رپورٹس کی تعداد جون میں بہت زیادہ بڑھ گئی تھیں جب لندن برج اور فنسبری پارک حملے ہوئے۔ اس دوران 5703فون کالز وصول کی گئیں۔ اس کے مقابلے میں جنوری میں 748 اور فروری میں 764کالز موصول ہوئیں جبکہ اس سال ماہانہ اوسط تقریباً 1800 رہا۔

مارچ میں ہاٹ لائن کو ملنے والی کالز بڑھ کر 2449تک جا پہنچیں جب ویسٹ منسٹر میں ناجائز دست اندازیاں ہوئیں۔ اپریل میں ملنے والی فون کالز کم ہوکر 1412رہ گئیں مگر مئی میں مانچسٹر بم حملوں کے تناظر میں برھ کر 4191ہوگئیں۔ نیشنل پولیس چیفس کونسل کی جانب سے فریڈم آف انفارمیشن کے تحت دی گئی درخواست کے بعد منکشف کیا گیا کہ گزشتہ دو برسوں میں ہاٹ لائن رابطوں کو استعمال کرنے میں نہایت اضافہ ہوا ہے۔ جون 2016ء کو ختم ہونے والے سال میں مجموعی طور پر 22,729فون کالز وصول ہوئیں جوکہ پچھلے 12ماہ کے دوران موصول ہونے والی 11,892کالز سے تقریباً دگنی تھیں۔

جولائی 2016ء سے جون 2017ء تک سروس کا 21,596بار استعمال ہوا۔ تھنک ٹینک ’’پالیسی ایکسچینج‘‘ کے سیکورٹی اینڈ ایکسٹریمزم یونٹ کی شریک سربراہ ہناہ سٹوارٹ نے کہا ہے کہ حالیہ حملوں کے بعد موصول ہونے والی کالز میں اضافہ پر حیرانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے اور بعض کیسز میں حملوں کو ناکام بنانے میں کمیونٹی سے موصول ہونے والے اشارے بہت زیادہ معاون ثابت ہوئے ہیں۔

تازہ ترین