بین الاقوامی مالیاتے ادارے(آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ بعض ممالک جیسے کہ پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے۔
کرسٹالینا جارجیوا نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم کی اس میٹنگ کے دوران آئی ایم ایف کے دو پیغامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سال کی مشکلات کے باوجود ترقی اور معیشت بہتر ہے، ہم نے ترقی کے تخمینوں کو اس سال کے لیے بہتر کیا ہے، ایڈوانس معیشتوں میں امریکا کی کارکردگی اچھی ہے۔
کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جیسی ابھرتی مارکیٹس کی کارکردگی بھی اچھی ہے جبکہ چین کی کارکردگی پہلی سہ ماہی میں توقعات سے کچھ بڑھ کر اچھی رہی۔
انہوں نے کہا کہ مصر اب بہتر ہے لیکن اسے بھی مشکلات ہیں، کم آمدنی والے ممالک کی حالت خراب ہو رہی ہے، کورونا کی وباء کے باعث دنیا کو 3.3 ٹریلین ڈالرز کا نقصان پہنچا۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کورونا کے باعث معاشی نقصان سے کم آمدنی والے ممالک زیادہ متاثر ہوئے، ہمارے لیے اس وقت 3 ترجیحات ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اوّل ترجیح یہ ہے کہ جن ملکوں میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اسے ٹارگٹ تک لایا جائے، کسی حد تک مہنگائی میں کمی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں تاہم کام باقی ہے۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ ہماری دوسری ترجیح مالی خسارے پر قابو پانے پر توجہ کرنا ہے، مالی خسارے پر قابو پانا بہت مشکل مرحلہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تیسری ترجیح تعاون کیلئے مزید راستے تلاش کرنا ہے۔