• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ملک میں درآمد گندم مقررہ ضرورت سے زائد منگوانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع وزارت پیداوار کے مطابق پہلے مرحلے میں 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی، درآمد کی گئی گندم فروری میں پاکستان پہنچنا تھی تاہم تاخیر کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری لی گئی اور مجموعی طور پر 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرلی گئی۔

ذرائع وزارت پیداوار کے مطابق بلاوجہ وافر مقدار میں درآمد شدہ گندم حالیہ بحران کی وجہ بنی، کسانوں سے مزید گندم خریدی تو حکومت کا دیوالیہ نکل جائے گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان میں گندم اسٹوریج کے انتظامات بھی ناکافی ہیں، محکمہ خوراک پنجاب نے فی الحال گندم نہ خریدنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ سال 40 لاکھ ٹن گندم خریدی، گزشتہ سال گندم خریداری کے لیے پنجاب بینک سے400 ارب روپے قرضہ لیا گیا۔

دوسری جانب بہاولپور ضلع میں سرکاری مراکز پر گندم کی خریداری کا عمل شروع نہ ہوسکا۔

ایک کسان نے بتایا کہ درخواستوں کی شارٹ لسٹنگ کےباوجود باردانہ کی تقسیم شروع نہیں ہوئی۔

گندم کی قیمت میں کمی ہونے کی وجہ سے غلہ منڈیوں مں خریداروں کا رش دیکھنے میں آرہا ہے۔

علاوہ ازیں منڈی بہاءالدین میں بھی گندم خریداری کی سرکاری مہم شروع نہ ہونے پر کسان پریشان ہیں۔

کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت گندم خریداری کا عمل فوری شروع کرے۔

ڈی ایف سی ارشد تارڑ نے کہا ہے کہ پنجاب میں گندم خریداری کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا، پنجاب حکومت کی ہدایت ملتے ہی باردانہ کی تقسیم اور گندم خریداری شروع کردیں گے۔

قومی خبریں سے مزید