• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور،کھالیں جمع کرنے کیلئے این او سی لینا ہوگا، کالعدم تنظیموں کو اجازت نہیں ہوگی

لاہور(نمائندہ جنگ)اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرارداد 1267 کے تحت کالعدم اور نام تبدیل کر کے کام کرنے والی تنظیموں کو  پنجاب میں کھالیں اور چندہ اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے عید الاضحیٰ کے موقع پر کھالیں اور چندا اکٹھا کرنے کے لئےنیاکوڈ آف کنڈکٹ جاری کیا ہے جس کے مطابق کھالیں اور چندہ اکٹھا کرنے کی خواہشمند فلاحی تنظیموں کو ڈپٹی کمشنروں کو بیان حلفی لکھ کر دینا پڑے گا کہ وہ کالعدم قرار دی گئی ہیں  نہ ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنرتین روز میں این او سی جاری کرنے کے پابند ہوں گے۔ ڈپٹی کمشنر کی طرف سے انکار کی صورت میں ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کو نظرثانی کی درخواست دی جا سکے گی جو اس کا فیصلہ 2روز میں کرے گی۔ اگر ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی بھی اس نظرثانی کی درخواست کو رد کرے تو ڈویژنل کمشنر کے پاس  اپیل کی جا سکے گی جو اس کا فیصلہ 2دن میں کریں گے۔ تمام درخواستیں عیدالاضحیٰ سے 5روز قبل نمٹا دی جائیں گی۔ ڈپٹی کمشنرمخصوص پوائنٹ مقرر کریں گے جہاں این او سی حاصل کرنے والی تنظیمیں ہی  کھالیں اور چندہ اکٹھا کر سکیں گی۔زبردستی کھالیں اور چندہ اکٹھا کرنے  والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس کے لئے ویجی لینس ٹیمیں تشکیل دی جائینگی۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اہلکار ان مقرر کردہ پوائنٹس کی خفیہ ویڈیو مانیٹرنگ کریں گے تاکہ پتہ چل سکے کہ کوئی کالعدم تنظیم تو کھالیں اکٹھا نہیں کر رہی۔ کھالیں اور چندا اکٹھا کرنے کے لئے لائوڈ اسپیکر کا استعمال ممنوع قرار  دیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے پر پنجاب سائونڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ 2015ء کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔  محکمہ داخلہ  نے بزنس کمیونٹی سے کہا  ہے کہ وہ صرف  اجازت حاصل کرنے والی فلاحی تنظیموں یا اداروں سے ہی کھالیں خریدیں۔

تازہ ترین