رپورٹ: راشدسعید...
یہ بات بلوچستان میں صحت کےشعبے میں کسی انقلاب سےکم نہیں تھی کہ جب رواں سال اگست کےپہلے ہفتے کےدوران بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفرو۔یورالوجی میں گردوں کی پیوندکاری کاسلسلہ سےشروع کیاگیاتھا۔
اس وقت یکےبعد دیگرےگردے کےامراض میں مبتلاتین مریضوں کے گردے کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن کئےگئے تھے۔تینوں مریض صحت یابی کےبعد ادارے سےڈسچارج کئےجاچکےہیںاور اب گزشتہ ہفتے اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ میں گردے کی پیوندکاری کاچوتھاکامیاب آپریشن کیاگیا۔
بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نفرو۔یورالوجی کی ترجمان طاہرہ ہاشمی کےمطابق حال ہی میں گردوں کےمرض میں مبتلا25سالہ مریض کےگردے کی پیوندکاری کی گئی۔
مزمل نامی گردےکےمریض کو اس کےسگےبھائی شعیب نےاپناگردہ عطیہ کیا۔ گردے کی پیوندکاری گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل کےماہر ڈاکٹر خان محمد کی نگرانی میں کی گئی۔
سرجردی میں انسٹی ٹیوٹ کےماہر ڈاکٹروں نے بھی حصہ لیا۔گردے کی پیوندکاری کایہ آپریشن پہلے تین آپریشن کی طرح مفت کیاگیا۔
بصورت دیگر ایک مریض کےگردے کی پیوندکاری پر10سے30لاکھ روپےکےاخراجات آتےہیں۔انسٹی ٹیوٹ کی ترجمان طاہرہ ہاشمی کے مطابق اس سےقبل انسٹی ٹیوٹ میں گردے کی پیوندکاری کےتین آپریشن کئےجاچکے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ سرکاری تحویل میں دئیےجانےکےبعدانسٹی ٹیوٹ کےچیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹرعبدالکریم زرکون کی زیرقیادت انسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی میں واضح بہتری آئی ہے۔
دوسال کےدوران انسٹی ٹیوٹ کی او پی ڈی میں 76ہزارسےزائدمریض دیکھے گئے جبکہ اس دوران 23ہزارسات سو سےزائدڈائیلاسز بھی کئےگئے۔
گردے کی پیوندکاری اور گردے کےدیگرامراض کےعلاج کی سہولت کےحوالےسے کوئٹہ میں یہ انسٹی ٹیوٹ یقیناً کسی نعمت سے کم نہیں۔عوامی حلقوں کو امید ہے کہ یہ انسٹی ٹیوٹ آئندہ بھی اسی طرح خدمات سرانجام دیتارہےگا۔