• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دانتوں کو سڑنے اور کیویٹیز سے بچانے کیلئے نئی ویکسین کی تیاری شروع

کراچی (نیوز ڈیسک) دانتوں کا علاج ہر دور کے لوگوں کیلئے اہم مسئلہ رہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ دنیا میں شاید ہی کوئی انسان ہو جسے دانت کا درد نہ ہوا ہو۔ کئی لوگ اس علاج پر ہزاروں لاکھوں روپے خرچ کر چکے ہیں لیکن اب گھبرانے کی ضرورت نہیں، چین کے ماہرین ایک ایسی ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں جو دانتوں کو سڑنے سے بچائے گی۔ اس سلسلے میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں قائم ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ماہرین نے سائنٹفک رپورٹس میں ایک تحقیقی پیپر بھی شائع کیا ہے۔ ماہرین کی اس ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر یان ہوئیمن ہیں۔ اپنے تجربات کے دوران انہوں نے مختلف پروٹینز کے مکسچر کو استعمال کرتے ہوئے دانتوں کی سڑن کو روکنے کی کوشش کی۔

ڈینٹل کیویٹیز کے نام سے پہچانی جانے والی اس بیماری کی وجہ  Streptococcus mutans نامی بیکٹیریا ہے۔ گزشتہ تحقیق کے دوران چینی ماہرین نے پی اے سی (آر پی اے سی) نامی پروٹین کے ذریعے اس بیکٹیریا کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی اور اس پروٹین میں فلیجیلین (کے ایف) پروٹین کے اجزا بھی شامل کیے تھے۔ اگرچہ یہ مکسچر کیویٹیز سے نمٹنے میں موثر ثابت ہوا لیکن اس علاج کے نتیجے میں کئی سائیڈ افیکٹس بھی پیدا ہوئے جن میں مسوڑھوں کی سوزش اور زخم پیدا ہونا شامل تھے۔ ان سائیڈ افیکٹس کو ختم یا کم ترین سطح پر لانے کی کوشش میں ماہرین نے کے ایف ڈی 2 اور آر پی اے سی پروٹین کا مکسچر تیار کیا جو فلیجیلین آر پی اے سی پروٹین کی جدید قسم ہے۔

لیبارٹری میں تجربات کے دوران یہ ویکسین ناک کے ذریعے چوہوں میں داخل کی گئی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن چوہوں کے دانت بالکل ٹھیک تھے انہیں کیویٹیز کے خطرے سے 64.2 فیصد نجات ملی جبکہ ایسے چوہے جن کے دانت سڑے ہوئے تھے ان کے دانتوں کیلئے یہ دوا 53.9 فیصد حد تک دافع مرض (therapeutic) ثابت ہوئی۔ اگر یہ تحقیق مکمل طور پر کامیاب رہی تو آئندہ برسوں کے دوران اسے باضابطہ طور پر متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کی رپورٹ کے مطابق 21ویں صدی میں علاج معالجے کی جدید ترین سہولتیں ہونے اور ڈینٹل کیئر کے شعبے میں زبردست ترقی کے باوجود دانتوں کی سڑن صنعتی ممالک میں ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

تازہ ترین