میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد، قتل اور اجتماعی زیادتی کے واقعات سے خود کو بری الذمہ قراردیدیا ہے ۔
اقوام متحدہ کے سینئر عہدیدار نے میانمار کی فوج کو اجتماعی زیادتی اور انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا۔
برطانوی وزیراعظم کاکہناہےکہ روہنگیا مسلمانوں کو نسل کشی جیسی صورتحال کا سامنا ہے ،میانمار کی انتظامیہ اور فوج کو حالات کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی ۔
جنرل مونگ مونگ سوئے رخائن میں عسکریت پسندی کے خلاف نام نہاد آپریشن کا انچارج تھا، میانمار فوج کے منظم جرائم کی تصدیق بنگلادیش میں پناہ گزین کیمپوں کے دورے کے بعد کی گئی ۔
میانمار کی فوج کی رپورٹ میں 6 لاکھ مسلمانوں کے ملک چھوڑنے کے ذمہ دار فوجی جنرلوں کے تبادلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے ۔
کل امریکی وزیرخارجہ کے دورے کے موقع پر میانمار حکومت کو سخت پیغام دیے جانے کا امکان ہے ۔