• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیرداخلہ ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں سی پیک منصوبے کے ساتویں جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی(جے سی سی) اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ خوشخبری سنائی ہے کہ20،21نومبر کو وفاقی دارالحکومت میں منعقد ہونے والا سی پیک کاساتواں اجلاس صنعتی شعبے سے متعلق ہوگا جس میں انڈسٹریل زونز،شاہرات،ریلوے کی اپ گریڈیشن اورگوادر کے منصوبے منظورکئے جائیں گے، صوبائی دارالحکومتوں میںماس ٹرانزٹ پروگرام بنائے جائیںگے۔بلاشبہ یہی وہ بنیادی منصوبے ہیں جن کی موجودہ اورآنے والے دور کے لئے کمی محسوس کی جارہی ہے اور ان کے نہ ہونے سے صنعتی عمل میں گزشتہ 70برس میں یا تورکاوٹیں پیش آتی رہی ہیں یا بہت سے قائم کئے جانے والے صنعتی زون اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اس کے نتیجے میں آج ملک میں ہزاروں بیمار صنعتی یونٹ قومی معیشت پربوجھ بنے ہوئےہیں۔سی پیک کا منصوبہ اس لئے بھی اپنی مثال آپ ہے کہ ملک کے طول و عرض سے تعلق رکھنے والے افراد ملکی ترقی میں شریک ہونے کے ناتے ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ملک بھر میںاقتصادی زونز کے قیام سے لاکھوں افراد کو روزگار مل سکے گا۔گوادر میں صنعتی عمل بلوچستان میں صنعتی انقلاب کی دستک دے رہاہے ادھر ایران اورترکی نے بھی سی پیک منصوبے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے اسی طرح وسطی ایشیائی ممالک،بالخصوص افغانستان کوبھی اپنی صنعت وتجارت میںخاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔پاکستان گزشتہ کئی برسوں سے توانائی کے بحران کاجس طرح شکار چلا آرہاہےصنعتی زونز کے قیام سے اس مسئلہ سےمستقل نجات حاصل کرسکے گا۔ سی پیک کے توسط سے صنعتی عمل کے فروغ پانے سے ملک کے پسماندہ علاقے اوران کے عوام خوشحالی کے دورمیں داخل ہوں گے۔امید کی جاتی ہے کہ آئندہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے سربراہوں کی شرکت سے نہایت حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوں گے۔

تازہ ترین