کوئٹہ(آن لا ئن ) ریجنل پولیس آفیسر وڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ پولیس نے بروقت کا رروائی کر تے ہوئے اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کے دو کیسز کو فوری طور پر حل کرکے مغوی کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنا کر4 ملزمان کو گرفتارکر کے ان کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے یہ کا رروائیاں سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ممکن ہوئیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پیر کو سی سی پی او آفس کوئٹہ میں ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ نصیب اللہ خان اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کوئٹہ جواد طارق کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ 5 دسمبر2017 کو سٹیلائٹ ٹاؤن کے بلاک نمبر5 سے چند نامعلوم ملزمان ارباب عبدالرؤف کاسی کو اغواء کر کے لے گئے مغوی کے صاحبزادے نے تھانہ سٹیلائٹ ٹاؤن میں رپورٹ درج کرائی پولیس نے فوری طور پر کا رروائی کر تے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے شواہد اکٹھے کر کے ایس ایس پی آپریشن کی ہدایت پر ایس پی سریاب ڈویژن کی سر براہی میں ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی جس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کی مدد سے سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی جس میں مغوی کو لے کر جا رہے تھے نظر آئی اور خفیہ اطلاع ملنے پر ایک ملزم نجیب کاسی کا نام سامنے آیا جس کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹھکانوں پر متعدد چھاپے مارے گئے اور سرخ پل کے قریب ملزم کو گھیرے میں لیا گیا جس نے مزاحمت پر پولیس پر فائرنگ کی پولیس نے کا رروائی کر تے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے سرکاری نمبر پلیٹ، سائرن لائٹ جو کہ واردات میں استعمال ہوئی برآمد کی ملزم نے دوران تفتیش مغوی کو اغواء کرنے کاا عتراف کیا اور دیگر2 ساتھیوں ناصر اور نسیم کے ملوث ہونے کی نشا ند ہی کی9 دسمبر کو گرفتار ملزم کی نشا ند ہی پر اے ون سٹی بروری میں چھاپہ مارا گیا علاقے کی ناکہ بندی کی تو اطلاع ملی کہ مغوی عبدالرؤف کاسی اے ون سٹی روڈ پر کھڑا ہے پولیس کی کوششوں سے مغوی با خیرت بازیاب ہوا ملزم نجیب کاسی گرفتار جبکہ اس کے دیگر دو ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں اسی طرح کوئٹہ میں مسماة ڈاکٹر عظیمہ کو جناح ٹاؤن کے علاقے میں بھتہ خوری اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے حوالے سے دو مختلف خطوط موصول ہوئے جس کی روشنی میں تھانہ جناح ٹاؤن میں مقدمہ درج ہوا پولیس نے اس پر تفتیش کا آغاز کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مشتبہ ملزم ضیاء الدین کی شناخت ہوئی جس کی نشاند ہی ملزمان نصیب اللہ اور شیر ولی کو گرفتار کر کے تفتیش کی گئی جس میں انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ڈی آئی جی کوئٹہ نے بتایا کہ مذکورہ دونوں کیسز میں کام کرنیوالی دونوں ٹیموں کو انعام اور تعارفی اسناد دی جا رہی ہے۔