• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ بینک کی ایماء پر پیٹرولیم ریگولیٹری باڈی کاقیام غیر آئینی ہے، فرحت بابر

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سینیٹر فرحت اللہ بابر و دیگر اراکین نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کی ایماء پر پیٹرولیم ، گیس ریگولیٹری باڈی کاقیام خلاف آئین،معاملہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے سینیٹ میں کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں ایک ہزار اسکول کم انرولمنٹ کیو جہ سے بند ہوچکے ہیں پاکستان دنیا میں ان ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں سب سے زیادہ بچیاں اسکول سے باہر ہیں،21 فیصد اسکول ایک ہی استاد کے ذریعے چلائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کی عدم تعمیر اوربجٹ میں فنڈز مختص نہ کرنے کےحوالے سے تحریک پیش کی اور کہاکہ70 فیصد بچے بلوچستان اور 58 فیصد بچے فاٹا میں اسکولوں سے باہر ہیں، 28 فیصد اسکولوں میں بیت الخلا اور 25 فیصد کی چار دیواری نہیں، 44 فیصداسکول حاضری کم ہونے کیو جہ سے بند ہوچکے ہیں، ہماری ترجیحات میں تعلیم کو اہمیت حاصل نہیں۔ سینیٹر سحرکامران نے کہا کہ دوردراز علاقوں میں چائلڈلیبر سنٹر بن چکے ہیں۔ سینیٹر عائشہ رضانے کہا سندھ میں تعلیم کی حالت مزید 6 درجے کم ہوئی ہے۔ وزیرتعلیم بلیغ الرحمان نےکہا 2 کروڑ 26 لاکھ بچے ابھی بھی اسکول سے باہر ہیں، یہ اعداد وشمار نیندیں اڑا دینے کیلئےکافی ہیں تاہم 41 لاکھ نئے بچوں کو ااسکولوں میں داخل کرایاگیا ہے ،3 گنا بہتری آئی ہے بچیوں کا اسکولوں سے باہر ہونیکی بڑی وجہ ٹوائلٹس نہ ہونا بھی ہے ، چاردیواری مسئلہ میں بھی بہتری آئی ہے، اسلام آباد میں 2016-17 کے دوران 34 فیصد نئے بچے اسکولوں میں داخل ہوئے ہیں ،پنجاب میں 25 فیصد ،کے پی میں 9 فیصد نئے بچے اسکول میں داخل ہوئے ہیں اس طرح 3گنا بہتری آئی ہے۔ 2012-13ء میں تعلیم کیلئے 5سوارب روپے کا بجٹ تھا اب 8 سو ارب روپے سے زائدرکھے گئے تھے ،ایچ ای سی کو بھی رواںسال 100 ارب روپے سے زائد کی گرانٹس دی گئی ہے۔سینیٹر مختار عاجز دھامرہ اور سینیٹر سسی پلیجو کی جانب سے تحریک التواء پروزیر مملکت جام کمال نے کہا صوبوں کے تیل اور گیس کے حوالے سےبل کے تحت قانون سازی کیلئے صوبوں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے ، بل دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں جائیگا اور صوبوں کی مکمل تائید اور اجازت کے بعد آگے بڑھایا جائے گا، چیئرمین سینیٹ نے وزارت پیٹرولیم کو ہدایت کی کہ سارے عمل میں ورلڈ بینک کی کتنی شمولیت ہےوزارت نے کیا کام کیا ہے کل تک بھجوا دیں انہوں نے بل کی تیاری میں ورلڈ بینک کے کردار پر برہمی کا اظہار کیا۔ قبل ازیں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا حکومت پاکستان پٹرولیم ایکسپلوریشن اور پروڈکشن ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017ءتیار کر چکی ہے اور پٹرولیم کی تمام مراعات اور سرگرمیوں کیلئے ایک ادارہ بنا رہی ہے۔ رپورٹس آئی ہیں کہ حکومت ورلڈ بینک کی ایما پر ایسا بل ایوان میں لارہی ہے جس میں پیٹرولیم اور گیس کو صوبوں سے علیحدہ کرکے اس کیلئے ریگولیٹری باڈی بنائی جائے یہ تشویشناک بات ہے کہ اس اتھارٹی کے قیام سے قبل ہی ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے تمام اختیارات ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کو دیئے جائیں ،حکومت کو سارے اختیارات دینے سے آئین کے آرٹیکل172(3) کے علاوہ دیگر شقوں کی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے جو اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے متعارف کرائی گئی ہیں،مسئلے کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے، سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاپیٹرولیم ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام آئین کی خلاف ورزی ہے۔ سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا 18 ویں ترمیم کے بعد اس صورتحال کی گنجائش نہیں، وفاق کا اس طرح کے اقدام نفرت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا سندھ کے اندر 25 مقامات پر تیل اور گیس کے ذخیرے دریافت ہوچکے ہیں تاہم فنڈز کی کمی کی وجہ سے ابھی تک اس سے فائدہ نہیں اٹھایا جارہا ہے۔ سینیٹر سردار محمد اعظم موسیٰ خیل نے کہا حکومت وفاق اور صوبوں کے مابین خلیج کو مزید نہ بڑھائے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا 18 ویں ترمیم کے ثمرات آج تک صوبوں کو نہیں ملے ہیں۔ دریں اثناء سینیٹر سحر کامران کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا انتخابات سے قبل 80 لاکھ سے زائد خواتین کو رجسٹرڈ کرلیا جائیگا ، نا درا نے تمام ریجنز کو خصوصی ہدایات دی ہیں کہ خواتین کی زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کرائیں الیکشن کمیشن اور نادرانے خواتین کو شناختی کارڈ بنا کر دینے کیلئے خصوصی مہم کا آغاز کردیا ہے۔
تازہ ترین