اسلام آباد(نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےریمارکس دیئے ہیں کہ کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دینگے، اگر ملز غیرقانونی لگائی گئی ہیں تو اٹھانا پڑیں گی۔ جہانگیر ترین نے آج گنا اٹھانے کا پلان نہ دیا تو شریف خاندان کی شوگر ملز کھول دونگا، کسانوں کا مکمل گنا اٹھنے تک کیس کی روزانہ سماعت کروں گا، عدالت عظمیٰ نے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواست گزار کسانوں کو سنے بغیر فیصلہ ہوا۔ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی بند شوگر ملوں کو چلانے کے لیے حکم امتناع دینے سے انکار کرتے ہوئے جنوبی پنجاب میں شریف خاندان کی شوگر ملوں کی بندش کے کیس میں کسانوں کے فریق بننے کی درخواستیں منظور کر کےفریقین کو نوٹسز جاری کردئیے۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے شریف خاندان کی تین شوگر ملوں سمیت چار ملوں کی جنوبی پنجاب سے منتقلی کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران شوگر ملز انتظامیہ کی جانب سے ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے جبکہ مسول علیہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے مالک جہانگیر خان ترین کو آپشن دیا ہے کہ وہ علاقے کے کاشتکاروں کا گنا سرکاری نرخوں پرخریدنے کاپلان عدالت میں پیش کریں بصورت دیگر بند شوگر ملوں کو کمیشن کی نگرانی میں کرشنگ کیلئے کھولنے کا حکم جاری کردیا جائے گا، فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ کسانوں کا کسی صورت نقصا ن نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی غیر قانونی کام ہونے دیں گے، کیس کی مزید سماعت آج ہوگی،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بنچ نے بدھ کے روز اپیل کنندہ حسیب وقاص شوگر ملز، چوہدری شوگر ملز، اتفاق شوگر ملز اور عبداللہ شوگر ملز کی لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کام سے روکنے اور ملیں منتقل کرنے کے حکم کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ یہ معاملہ شوگر ملوں کی منتقلی سے متعلق ہے، کیا اس وقت یہ کاروبار بند ہے؟ تو شوگر ملوں کے وکلاء نے بتایا کہ کاروبار بھی بند ہے اور ہائیکورٹ نے 3ماہ میں ملوں کی منتقلی کاحکم بھی جاری کیا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ ملیں غیرقانونی طور پر لگائی گئی ہیں تو انہیں منتقل کرنا ہی پڑے گا، میرے خیال میں اپیلیں قابل سماعت ہیں،جس پر فاضل وکیل نے استدعا کی کہ جب تک سپریم کورٹ ان اپیلوں کا فیصلہ جاری نہیں کر تی اس وقت تک ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کیا جائے،چیف جسٹس نے کہا کہ فی الحال حکم امتناع جاری نہیں کیا جا سکتا ہے ، یہ ملیں توایک سال سے بند ہیں تو اخبارات میں اپیلیں کیوں شائع کی جارہی ہیں؟ دوران سماعت گنے کے کاشتکاروں کے وکیل احسن بھون نے موقف اختیار کیا کہ مسول علیہ جہانگیر ترین شوگر ملز کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن جانتے ہیں کہ گنے کی فصل دو سال تک ہوتی ہے، جس پرچیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کبھی گنا کاشت کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ میں خودبھی کاشتکار ہوں، جس پر فاضل چیف جسٹس نے ازراہ تفنن ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے کبھی زرعی ٹیکس بھی دیا ہے؟ تو عدالت میں ایک قہقہہ گونجا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب باقی تمام شوگر ملیں بند ہیں تو کیا سارا گنا جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو ملز اٹھانے کے لیے تیار ہے ؟ انہوں نے مزید پوچھا کہ کیا جہانگیر ترین کمرہ عدالت میں موجود ہیں؟ تو بتایا گیا کہ وہ موجود نہیں ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ انہیں بلا لیں،ہم چاہتے ہیں کسانوں کا نقصان نہ ہو،فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن کے موکل سرکاری ریٹ ادا کرینگے، کم از کم اس سیزن کسا نو ں کا نقصان نہیں ہونے دیں گے، جس پر کاشتکاروں کے وکیل نے کہا کہ جے ڈی ڈبلیو ملزنے پہلے بھی وعدہ خلافی کی ہے اور کسانوں کو ابھی تک پچھلی ادائیگیاں بھی نہیں کی گئی ہیں،گنے کی فصل سوکھ رہی ہے، کوئی اٹھانے والا نہیں،ان کے بچے رو رہے ہیں ،جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہیں بیٹھے ہوئے ہیں،ہمیں گناکاشت کرنے والوں سے ہمدردی ہے، ان کا ایک پیسے کا بھی نقصان نہیں ہونے دیں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والا ریلیف کا حق دار نہیں ہوتا ہے ،جب تک ان کا مکمل گنا اٹھایا نہیں جاتا ہم اس معاملہ کی مکمل نگرانی کریں گے ،اعتزاز احسن نے کہا کہ میں بھی کاشتکاروں کا نقصان نہیں ہونے دوں گا،جس پرچیف جسٹس نے برجستہ کہا کہ عدالت کے کاشتکاروں کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اعتزازاحسن کی بھی ان کے لیے محبت جاگ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کے موکل یقین دہانی کرائیں اور جا کر خود اٹھائیں، ان کے لئے پچاس کروڑ یا ایک ارب روپے کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ،جس پر کاشتکاروں کے وکیل نے کہا کہ دیگر ملیں بند ہونے کے بعد سے جے ڈی ڈبلیو ملز گنا نہیں اٹھا رہی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن یہ کام ضرور کرائیں گے ، ہم عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، کاشتکاروں کا سارا گنا اٹھنے تک کیس کی نگرانی کریں گے،دوران سماعت عدالت نے آل پاکستان کسان فائونڈیشن کی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کر لی جبکہ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن کوازراہ تفنن کہا کہ ہم نے آپ سے سیاست چھڑوا دینی ہے، ہم نے آپ کو لا ریفارمز پر لگانا ہے، اب قوم کو پے بیک کرنے کا وقت آگیا ہے ، لوگ تکلیف میں ہیں، ہمیں کچھ کر گزرنا ہے، آپ قانون ساز ہیں، ہمیں بتائیں کہ اس سلسلے میں ہم آپ کی کیا مدد کرسکتے ہیں، بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی ،این این آئی کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائی ہیں تو اٹھانا پڑیں گی، عدالت نے کیس میں فریق بننے کی کسانوں کے درخواستیں منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ سپریم کورٹ کے ججز نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواست گزار کسانوں کو سنے بغیر فیصلہ ہوا، عدالت نے جے ڈی ڈبلیو شوگر مل سے گنا اٹھانے کیلئے (آج) جمعرات تک پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ پلان لائیں ورنہ شریف خاندان کی شوگر ملیں کھول دوں گا۔جے ڈی ڈبلیو کے وکیل اعتزاز احسن نے شریف خاندان کی شوگر ملیں کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خود کاشت کار ہوں اس لیے کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دوں گا۔ واضح رہے کہ شریف خاندان نے 2015 میں چوہدری شوگرملز، اتفاق شوگرملز اور حسیب وقاص شوگر ملز سمیت اپنی 4 شوگر ملیں وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ان شوگر ملوں کی منتقلی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا، یہ کیس اب سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔