کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ترجمان نے کراچی کے بن قاسم ٹاؤن کے قصبے عیدوگوٹھ کے ایک مدرسے میں آٹھ سالہ طالبعلم محمد حسین کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مدرسے کے استاد نے جس بہیمانہ انداز سے تشدد کرکے طالب علم کو شہید کیا، اس سے زمانہ جاہلیت کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ علم کی روشنی دینے والے استاد نے بچے کو موت کی اندھیری وادیوں میں دھکیل دیا،اس کا یہ عمل انتہائی شرمناک ہے اور اس پر طرفہ تماشہ یہ کہ مقتول کے لواحقین نے اسے معاف بھی کردیا۔ایک بیان میں ترجمان نے اس معافی تلافی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان، آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہوںسے مطالبہ کیا ہے کہ مبینہ معافی تلافی کی اسرِنو تحقیقات کی جائے ،کیونکہ مدرسے کے استاد نے محمد حسین پر تشدد کا اعتراف کیا ہے اور اس تشدد کے نتیجے میں بچے کی موت واقع ہوئی ہے، جبکہ آثاروقرائین یہ بتا رہے ہیں کہ یہ کوئی حادثہ نہیں، بلکہ قتل عمد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سندھ حکومت خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہی ہے، جس نے اس واقعے کا نوٹس نہیں لیا، لہٰذا انصاف کا تقاضہ ہے کہ محمد حسین کی موت کے اسباب کا جائزہ لینے کیلئے آزادانہ تحقیقات کی جائے اور لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔