لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا کہ مصلحت کا شکار جج ناکام شخص ہے وہ نظام عدل میں رہنے کے لائق نہیں ہے، قابل افراد لانے کیلئے ججز کا امتحان سول سروسز جیسا ہونا چاہئے ہمیں بطور ججز آل راونڈرز چاہئیں، ایک جج کو انصاف کیلئے قانون سے ہٹ کر فیصلےکرنے اور اصولوں کو پس پشت ڈالنےکا سوچنا بھی نہیں چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول ججز کی خالی آسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج کے اعلان کیلئے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں لاہور ہائیکورٹ کے نامزد چیف جسٹس محمد یاور علی، جسٹس انوارالحق اور دیگر ججز کے علاوہ رجسٹرار سید خورشید انور رضوی، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اکمل خان، لاہور ہائیکورٹ کے افسران اور جوڈیشل افسران نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ ایک جج کو عدالتوں میں بے خوف ہو کر انصاف کرنا چاہئے اس کیلئے کبھی سمجھوتہ نہیں کرنااور قانون سے ہٹ کر فیصلےکرنے اور اصولوں کو پس پشت ڈالنےکا کبھی سوچنا بھی نہیں چاہئے ، مقابلے کے امتحانات کی طرز پر سول ججز کے امتحانات کا انعقاد آسان کام نہیں تھا لیکن ہماری کمیٹی کا کام لائق تحسین ہے جس نے مشکل کام کو ممکن کر دکھایا، ساڑھے 6 ہزار امیدواروں میں ایک نابینا امیدوار بھی شامل تھا،خواتین کی شمولیت بھی حوصلہ افزاء نہیں ہے اس لئے آئندہ خواتین کا تناسب 50 فیصد ہونا چاہیئے، امتحانی مراحل کو مکمل طورپر شفاف رکھا گیا،سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنا امتحانی نظام وضع کر لیا ہے اور یہ سسٹم مستقبل میں مزید بہتر اور مضبوط ہوگا۔ فاضل چیف جسٹس نے کمپیوٹر سسٹم میں پاسورڈ داخل کر کے نتائج حاصل کئے جن کا باقاعدہ اعلان بھی کیا گیا۔