اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) عدالت عظمیٰ میںالیکشن ایکٹ 2017 کیخلاف دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت مسلم لیگ (ن) کے وکیل سلمان اکرم راجہ کی عدم حاضری کی بناء پر آج بدھ تک ملتوی کردی گئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگرفیصلہ نوازشریف کیخلاف آیاتوان کی طرف سے جاری کئے گئے سینیٹ ٹکٹوں کاکیابنے گا،ان کا وکیل اچھی تیاری کرکے آئیں۔دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے این آئی سی ایل کیس میں ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے تفصیلات طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاںثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روز الیکشن ایکٹ کیس کی سماعت کی تو مسلم لیگ (ن) کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے ایک معاون وکیل نے ان کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی درخوست پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ عاصمہ جہانگیر کے جنازے میں شرکت کے لئے لاہورمیں مصروف ہیں ،جس پر چیف جسٹس نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس آج تک ملتوی کردیا اور ریمارکس دیئے کہ سلمان اکرم راجہ سے کہیں کہ وہ کیس کی اچھی طرح تیاری کرکے آئیں، ہمیں معلوم نہیں کہ کیا فیصلہ آتا ہے ؟ لیکن اگر ان کے موکل نوازشریف کے خلاف آگیا تو انہوںنے بطور پارٹی سربراہ سینٹ کی جو ٹکٹیں دی ہیں ،ان کا کیا ہوگا ٹیکٹس کا کیا ہو گا؟بعد ازاں سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس کے فیصلے کیخلاف سابق سیکرٹری داخلہ قمرزمان چوہدری کی انٹراکورٹ اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے معاملہ تین رکنی بنچ کے سپرد کر کے ایف آئی اے سے ملزمان کے نام اور دیگر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔منگل کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربنچ نے سابق سیکریٹری داخلہ قمرزمان چوہدری کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کی۔ قمرزمان چوہدری کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ ایف آئی اے کے اے ڈی جی ظفرقریشی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے جاری کیا، مقدمے میں قمرزمان چوہدری کوسنے بغیرتوہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا۔