• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں شہریوں کی اکثریت رضاکارانہ اعضاعطیہ کرنےکی حامی

لندن( پی اے ) ایک ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ میں شہریوں کی اکثریت نے رضاکارانہ اعضا عطیہ کرنے کی حمایت کی ہےبرٹش ہارٹ فائونڈیشن کی جانب سے کرائے گئے سروے رپورٹ کے مطابق 74فیصد افراد نے اعضا عطیہ کرنے والے کی حیثیت سے رجسٹرڈ افراد کے اعضا حاصل کرنے کی حمایت کا اظہار کیا، 2ہزار افراد سے یہ سروے ایک ایسے وقت کیاگیا ہے جب دارالعوام میں اس مسئلے پر بحث ہونے والی ہے جس کے تحت انگلینڈ میں یہ سسٹم رائج کیاجائے گا۔ برٹش ہارٹ فائونڈیشن نے لوگوں سے کہاہے کہ وہ اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ا س پر بحث سے قبل اس مسئلے پر قائل کریں،سروے سے یہ ظاہرہواہے کہ جو لوگ سسٹم میں تبدیلی کے مخالف ہیں ان میں سے 42فیصد افراد کا کہنا ہے کہ اپنے اعضا کاعطیہ کرنے کا خود اختیار نہ ہونے پر ہمیں تشویش تھی۔چیریٹی کا کہنا ہے کہ مجوزہ سسٹم سے کوئی بھی شخص اپنے اعضا عطیہ کرنے کی مخالفت کرسکتاہے یعنی اپنے اعضا عطیہ کرنے سے انکار کرسکتاہے۔اس سروے سے یہ بھی ظاہر ہواہے کہ بہت سے لوگوں کو پوری طرح اندازہ نہیں ہے کہ کتنے افراد اعضا کے حصول کے منتظر ہیں اور اعضا نہ ملنے کے سبب کتنے لوگ موت سے ہمکنار ہورہے ہیں۔این ایچ ایس کے خون اور اعضا کی تبدیلی سے متعلق ڈیپارٹمنٹ کاکہناہے کہ فی الوقت برطانیہ میں 6ہزار300افراد اعضا کے عطیئے کے منتظر یعنی ویٹنگ لسٹ پر ہیں۔جبکہ گزشتہ سال اعضا کے عطیئے کاانتظار کرنے والے کم وبیش500افراد موت سے ہمکنار ہوگئے ۔برٹش ہارٹ فائونڈیشن کے سروے سے یہ بھی ظاہر ہواہے کہ بہت سے لوگ اعضا کے عطیے کے حوالے سے اپنے عزیزوں کی خواہشات سے ناواقف ہیں۔برٹش ہارٹ فائونڈیشن کے چیف ایگزیکٹو سائمن گیلسپی نے کہا کہ برطانیہ میں اعضا کی شدید کمی ہے اور اعضا عطیہ کرنے کیلئے رضامندی کےاظہار کے اس قانون سے اعضا کے منتظر افراد صحیح صورت حال سے واقف ہوسکیں گے۔
تازہ ترین