سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے چیف جسٹس پاکستان کے بارے میں ریمارکس پر قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان نے سخت احتجاج کیا ۔
ڈاکٹر عارف علوی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ایک دوسرے کو ’’بکواس نہ کرو‘‘ جیسے نازیبا الفاظ بھی کہہ ڈالے، ڈپٹی اسپیکر دونوں کو چپ کراتے رہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق کہا کہ ن لیگ بھاشا دیامر داسو سمیت سب ڈیمز بنا رہی ہے، ملک ترقی کر رہا تھا لیکن 28 جولائی کے ایک فیصلے نے ترقی کا عمل روک دیا، چیف جسٹس ثاقب نثار کو ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ ان کے ایک فیصلے نے ملک کا حلیہ تبدیل کر دیا ہے۔
اس دوران تحریک انصاف کے ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا۔
ہنگامہ آرائی تب شدت اختیار کر گئی جب مسلم لیگ ن کے ارکان بھی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور دونوں طرف سے سخت جملوں کا تبادلہ شروع ہو گیا۔
ڈپٹی اسپیکر دونوں فریقین کو خاموش رہنے کی ہدایات کرتے رہے لیکن عارف علوی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نشستوں پر بیٹھ کر بھی ایک دوسرے کو انتہائی سخت جملے بولتے رہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے عبد الستار بچانی نے جمشید دستی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے کالا باغ ڈیم کی باتیں کی جاتی ہیں۔
غلام سرور خان کا کہناتھا کہ ڈیموں کی تعمیر جیسے انتہائی سنجیدہ معاملے کو سیاست کی نذر کر دیا گیا ہے، اب کالا باغ ڈیم کا نام لینے پر مرنے مارنے کی باتیں شروع کر دی جاتی ہیں۔