وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جن لوگوں کی زبان سے شہداء بھی محفوظ نہ ہوں وہ کس منہ سے شکایت کرتے ہیں؟ ان کی شناخت پاکستان دشمن ہے، اس مٹی کے ساتھ ان کا کوئی رشتہ نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ جنگ کے دوران ہمارے دوست ہمارے بھائی ہمارے ساتھ کھڑے رہے، ایک سیاسی پارٹی نے وہ کردار ادا نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی ہر چیز پر بولتا ہے اس وقت کیوں نہ بولا؟ بانی پی ٹی آئی جنگ کے دوران بھی غلط زبان استعمال کرتے رہے، وہ اس وقت بھی غلط زبان استعمال کرتے رہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ کس طرح اپنے آپ کو پاکستانی کہلوا سکتے ہیں، بھارت کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان کے اندرون خانہ کچھ لوگوں نے وہ کردار ادا نہ کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، بانی پی ٹی آئی کیوں اپنے جوانوں کے حق میں نہ بولے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاست کرنی ہے تو احتجاج کریں سب کچھ کریں، ماضی میں ہم نے بھی فوج پر تنقید کی، اپنے مجاہدین اور شہیدوں کے حق میں آواز اٹھائیں، طالبان کے حق میں آواز نہ اٹھائیں۔
اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی حمایت نہ کریں، ان کے ساتھ پیار محبت کی باتیں نہ کریں، بھتہ ادا نہ کریں، ہمیں چاہیے شہدا کے حق میں آواز اٹھائیں، دہشت گردوں سے بات چیت کی باتیں نہ کریں۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ آپ کو سیاست کرنی ہے کریں، لیکن پاکستان کی سرزمین، غیرت کو نہ للکاریں، جب اس قسم کے رویے رکھے جائیں تو اس قسم کی زبان استعمال کی جائے گی۔
اِن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کی بہن غیر سیاسی خاتون ہیں، بھارتی میڈیا سے جو بات انہوں نے کی کیا وہ کوئی پاکستانی کر سکتا ہے؟ کیا بھارتی میڈیا میں کوئی ایسی گفتگو کر سکتا ہے؟