کراچی کے جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے گرفتار جعلی لیڈی ڈاکٹر عائشہ دو سال سے سوشل میڈیا پر "کلینک" چلا رہی تھی۔
وومن تھانے کی ایس آئی او لیڈی سب انسپکٹر شمع افروز اسپتال کے گائنی وارڈ سے گرفتار جعلی لیڈی ڈاکٹر کی گرفتاری کے مقدمے کی تفتیش کررہی ہیں۔
تفتیشی افسر کے مطابق انہیں ملزمہ سے باقاعدہ تفتیش کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔ عدالت کی جانب سے پولیس ریمانڈ نہ ملنے کی وجہ سے ملزمہ عائشہ کو کرمنل ریکارڈ آفس میں رجسٹرڈ کرانے کے بعد جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزمہ سے تین موبائل فون برآمد ہوئے تھے جن میں سے ایک فون کارآمد نہیں۔ ملزمہ کے دو موبائل فون کا فرانزک ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ جس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمہ کا علی نامی ایک ڈاکٹر سے سال 2016 سے رابطہ تھا۔
موبائل فون ریکارڈ کے مطابق ملزمہ عائشہ جناح اسپتال کی معروف گائناکالوجسٹ سے بھی مبینہ طور پر ایک سال سے رابطے میں تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے نہ صرف ابتدائی تفتیش بلکہ ریمانڈ کیلئے پیشی کے دوران عدالت کے سامنے بھی اعتراف کیا کہ وہ ڈاکٹر ثمرین کی اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہی تھی۔