بلوچستان نیشنل پارٹی نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل) کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
اختر مینگل نے مختلف اضلاع میں ریلیاں نکالنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ دھرنے کے دوران کوئٹہ میں کچھ دنوں تک موبائل فون پر ڈیٹا انٹرنیٹ سروس بھی معطل تھی جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا تھا۔
پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں دھرنے کے شرکاء کا مطالبہ تھا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تمام گرفتار خاتون کارکنوں کو رہا کیا جائے۔
علاوہ ازیں 29 مارچ کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا بھی ہوا تھا۔