چیف جسٹس نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی بیماری سے متعلق رپورٹ مسترد کرکے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
وکیل رشید اے رضوی کے عدالت میں پیش ہونے پر چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کس کی طرف سے پیش ہوئےہیں؟ اس پر انہوں نے بتایا کہ وہ شرجیل میمن کی طرف سے پیش ہوئے ہیں۔
رشید اے رضوی نے اپنے دلائل میں کہا کہ میں صرف چاہتا ہوں شرجیل میمن کاعلاج جاری رہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے تو ڈاکٹروں کو بلایا ہے جنہوں نےشرجیل میمن کواسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی، افسوس ہوتا ہے جب سب ڈاکٹر مل جاتے ہیں۔
اس موقع پر شرجیل میمن کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے رہے ہیں، بورڈ میں آغاخان اور پنجاب کے ڈاکٹرز شامل ہوں گے، پنجاب کے ڈاکٹرز یا آرمی کے ڈاکٹرز سے شرجیل میمن کاطبی معائنہ کرائیں گے، میڈیکل بورڈ شرجیل میمن سے متعلق میڈیکل رپورٹ کابھی معائنہ کرے گا۔
چیف جسٹس کے حکم سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا جس میں پاک فوج کے ڈاکٹر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
میڈیکل بورڈ میں پنجاب کے نیورو سرجن ڈاکٹر آصف بشیر، پاک فوج کے نیورو سرجن اور نجی اسپتال کے ڈاکٹر اطہر انعام بھی شامل ہیں۔
میڈیکل بورڈ 15 دن میں تمام رپورٹس کا جائزہ لے کر نئی رپورٹ مرتب کرے گا۔
دوران سماعت جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی عدالت میں پیش ہوئیں تو چیف جسٹس نے انہیں جھاڑ پلادی۔
چیف جسٹس نے ڈاکٹر سیمی جمالی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن جب اسپتال میں تھے تو سرجری کیوں نہ ہوئی؟ آپ سب جانتی ہیں، عدالت میں پارٹی نہ بنیں، سرجری اتنی ضروری تھی تو کردی جانی چاہیے تھی۔
جسٹس ثاقب نثار نے سیمی جمالی سے سوال کیا کہ یہ بتائیں شرجیل میمن کے پاس اسپتال کے کتنے کمرے تھے؟ ان سے کتنے لوگ ملنے آتے تھے اور کتنی گاڑیاں پارک ہوتی تھیں؟
چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے استفسار کیا کہ شرجیل میمن اورشاہ رخ جتوئی کہاں ہیں؟ اس پر آئی جی نے بتایا کہ شرجیل میمن کراچی سینٹرل جیل میں ہیں اور شاہ رخ جتوئی ملیر جیل میں ہیں۔
معزز چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے قیدی اسپتالوں میں ہیں، آئی جی نصرت منگن نے بتایا کہ 9 قیدی اسپتالوں میں ہیں۔
اس موقع پر جسٹس فیصل عرب نے آئی جی سے سوال کیا کہ کیا جیل اسپتالوں میں ایسے قیدی ہیں جو عدالتی اجازت کے بغیر ایڈمٹ ہیں؟ آئی جی نے جواب دیا جی بالکل ایسے قیدی ہیں۔
واضح رہے کہ نیب نے 23 اکتوبر کو شرجیل میمن کو 5 ارب سے زائد کرپشن کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا۔