• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حریت کانفرنس نے پاکستان کے بغیر مذاکرات کی بھارتی پیشکش ٹھکرادی

سرینگر (جنگ نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مزید وقت حاصل کرنے کا ایک ہتھکنڈا ہے ،حریت کانفرنس کے چیئرمین غلام احمد گلزار نے ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کو بھارتی انٹیلی بیورو کی جانب سے جمعرات کی رات مذاکرات کی پیشکش کی گئی تھی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی نے مذاکرات کی یہ پیشکش یہ کہتے ہوئے ٹھکرادی کہ جب تک بھارت جموں اور کشمیر کو ایک متنازع خطہ تسلیم نہیں کرلیتا اور مقبوضہ علاقے سے اپنے تمام فوجیوں کو واپس نہیں بلوالیتا اس وقت تک مذاکرات کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مذاکرات میں پاکستان سمیت تمام فریقین کو شامل کیا جائے۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین نے خفیہ ادارے کے عہدیدار کو یہ بھی بتایا کہ کشمیری عوام نے کبھی بھی بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے اور انہیں اپنے مستقبل کے لئے سیاسی فیصلےکا اختیار دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت قیادت مذاکرات کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے اور اس کشمیر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران رہائشی مکانات کو خطرناک کیمیائی مواد کے ذریعے نذر آتش کرنے کا سلسلہ دوبارہ سے شروع کر دیا ہے جسکا مقصد شہید نوجوانوں کی لاشوںکو ناقابل شناخت بنانا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آر ڈی ٹو پی این جی نامی کیمیکل بھارت نے اسرائیل سے خفیہ طور پر درآمد کیا ہے ۔ بھارتی فورسز نے یہ کیمیکل چند روز قبل سرینگر کے مضافاتی علاقے بلہامہ کھنموہ میں آپریشن کے دوران استعمال کرتے ہوئے چار رہائشی عمارات تباہ کر دیں جن کے ملبے سے تین نوجوانوںکی لاشیں برآمد ہو ئی تھیںجن میں سے آخری ملنے والی نعش کیمیائی مادے نے جلا کر خاکستر کر دی تھی اور وہ ناقابل شناخت تھی۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ بھارت، پاکستان سے آزاد کشمیر چھیننے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر حل ہوگا لیکن پہلے بھارت کو آزاد کشمیرکو تسلیم کرنا ہوگا اور اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ بھارت آزادکشمیر کو پاکستان سے واپس نہیں لے سکتا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف بات چیت سے حل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اگر بھارت وادی میں امن لانا چاہتا ہے تو تقسیم کرو اور حکومت کروکا سلسلہ ختم کرنا ہوگا۔ انہو ںنے کہا کہ ان کے پاس سنگبازی کو روکنے یا اس پر قابو پانے کیلئے کوئی طاقت نہیں ہے۔ 
تازہ ترین