• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان جبری گمشدگیوں کامسئلہ حل کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

لندن( نیوز ڈیسک) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سیکڑوں جبری گمشدگیوں کامسئلہ حل کیاجائے ، حقوق انسانی کونسل نےاپنے اجلاس میں پاکستان کے بارے میں معاملات کاجائزہ لیا جس میں کہاگیا ہے کہ گمشدگیاں دہشت کا ایک طریقہ ہے جس سے نہ صرف افراد بلکہ پورا معاشرہ متاثر ہوتاہے۔ جبری گمشدگی یامجبوراً غائب ہونے والوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے پاس پاکستان سے 700سے زیادہ معاملات زیر التوا ہیں اور جبری گمشدگیوں سے متعلق پاکستان کے سرکاری انکوائری کمیشن کو پورے ملک سے مزید سیکڑوں رپورٹیں موصول ہوچکی ہیں جن میں بلاگرز، صحافی، طلبہ، امن کیلئے کام کرنے والے کارکن اورحقوق انسانی کے دیگر کارکن شامل ہیں ۔پاکستان میں ابھی تک جبری گمشدگیوں کے حوالے سےکسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان کی جانب سے جبری گمشدگی کو مجرمانہ فعل قرا ردینے کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سفارشات ا ور صحافیوں اورآزادی اظہار کے تحفظ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سفارشات منظور کرنے کے حوالے سے پاکستان کی تعریف کی ہےلیکن اس کے ساتھ ہی اس طرح کی دھمکیاں دینے والوں ،حملے کرنے والوں اور اغوا کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے سے متعلق سفارشات منظور نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے وہ حقوق انسانی کے اعلیٰ ترین معیارکوسربلند رکھے اور صرف خلاف ورزیوں کو تسلیم کرنے کےبجائے اس طرح کے واقعات کاخاتمہ کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔
تازہ ترین