پاکستانی موسیقی کی تاریخ میں معروف گلوکارائوں کا ذکر کیا جائے تو ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے دنیائے موسیقی پر راج کیا ان میں چند ایک نام جیسے میڈم نورجہاں، رونا لیلیٰ ،زبیدہ خانم،سلمیٰ آغا،مسرت نذیر،نیرہ نور،نازیہ حسن،ناہید اختر فوراََ ذہن میں در آتے ہیں ، اگر ا س دہائی کی بات کی جائے تو چند ایک آوازوں نے موسیقی کے دلدادہ لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیاہے۔ ان میں سے ہم چند ایک کاذکر کرتے ہیں۔
حدیقہ کیانی
دور حاضر میں حدیقہ کیانی جیسی سروںپر راج کرنے والی کوئی سنگر نہیں۔ وہ و کئی ملکی و عالمی اعزازات حاصل کر چکی ہیںاور رائل البرٹ ہال اور کینیڈی سینٹر میں بھی اپنے سُروںکا جادو جگا چکی ہیں۔
ان کا نیا البم ’وجد ‘ گم شدہ ہماری کلاسیکل اور فوک موسیقی کو واپس لانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔اس سے قبل حدیقہ کیانی کے متعدد البم ریلیز ہوچکے ہیں جن میں آسمان، راز، روشنی، رنگ ودیگر نمایاں ہیں، جبکہ پسِ پردہ گلوکاری میں حدیقہ کیانی نے متعدد ڈراموں کے لیے گانے گئے ہیں۔
مارچ 2007میں حدیقہ نے دیگر فنکاروں مل کر ایک مشہور گانا"یہ ہم نہیں" گایا تھا۔ اس گیت میں، مختلف پاکستانی فنکاروں نے ایک پیغام دیا تھا کہ ہم دہشت گردی کا مقابلہ کریںگے۔ جس کے میوزک ویڈیو میں انسداد دہشت گردی کے خلاف جذبے کو بھی تسلیم کیا گیا اوروہ گانا دنیا بھر میں مقبول ہوا۔
اس کے علاوہ 2010میں سیلاب زدگان کیلئے سامان کی تقسیم میں پیش پیش رہیں ۔ان کی انسانیت نواز کاوشوں کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں یونائٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام کا گڈو ل سفیر بھی نامزد کیا گیا۔ سفیر بننے کے بعد نوشہرہ میں سیلاب سے متاثرہ 250گھروں کی تعمیر اور ان میں رہائشی سہولتوںکی فراہمی میں حصہ لیا۔
حدیقہ ایدھی فاؤنڈیشن کے ساتھ باقاعدگی سے کام کرتی ہیں اور مسلم ہینڈز، ایس او ا ویلیج اور یونیسیف سمیت اور بہت سی دوسرے خیراتی تنظیموں کے ساتھ وابستہ رہی ہیں۔ ایک انٹرویو میں گلوکارہ حدیقہ کیانی کا کہنا ہے کہ پاکستانی گلوکار بھارتی گلوکاروں سے کہیں زیادہ با صلاحیت اور مقبول ہیں، پاکستان کے چاروں صوبوں کی زبانوں میں گانا گانے پر فخر محسوس کرتی ہوں۔
میشا شفیع
میشا شفیع کا شمار عصر حاضر کی ان گلوکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے انتہائی تیزی سے اپنی جگہ بنائی ہے ۔ اور اس وقت بیرون ملک لائیو شو کر کے وہ ملک کا نام بیرون ملک بھی روشن کر رہی ہیں۔ کوک اسٹوڈیو سے شہرت پانے والی میشاشفیع معروف اداکارہ صبا حمید کے پہلے شوہر پرویز شفیع کی صاحبزادی ہیں ۔ میشا نے اپنے کیرئیر کا آغاز بحیثیت ماڈل کیا تھا ۔
اس کے بعد کئی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھاچکی ہیں۔ بحیثیت پاپ اسٹار میشا لوگوں خصوصا نوجوان شائقین میں کافی سراہی جاتی ہیں۔میشا شفیع کے مشہور گانوں میں’ سن وے بلوری اکھ والیا، الف اللہ چنبے دی بوٹی، چوری چوری، اسپیکر پھاڑ کے ، ایوا، شکریہ ماں ، محرم دلاںدے ماہی، آیا لاڑییے، اور بہت سے شامل ہیں ۔
قرۃ العین بلوچ
ہمسفر ڈرامے میںاداکاری اور اسکے گیت ’ وہ ہمسفر تھا‘ سے شہرت حاصل کرنےوالی قرۃ العین بلوچ کا میوزک انڈسٹری میں سفر ابھی جاری ہے۔ ان کو QBکے نام سے بھی پکارا جاتاہے۔
بولی ووڈ میںراحت فتح علی خان اور عاطف اسلم سمیت کئی نامورگلوکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگایا ہے ان کے بعد شاید کیوبی وہ اداکارہ ہیں جنہوں نے میگا اسٹار امیتابھ بچن کی فلم ’’پنک‘‘ کے لیے ’’کاری کاری‘‘گیت گایا ہے جو کہ ان کا کسی بھی بھارتی فلم کے لیے پہلا گیت تھا۔
قرۃ العین کے مشہور گانوں میں ’سایاں، دیکھ تیرا کیا، بلیے، میرا عشق ، چل دیے، اے زندگی ، فاصلے ، سب جگ سوئے ،بے وفائیاں وغیرہ شامل ہیں ۔
گل پانرا
کوک اسٹوڈیو کے سیزن 8 میں عاطف اسلم کے ساتھ ملکر پاکستانی شائقین کے کانوں میں رس گھولنے والی دلکش اور معصوم صورت والی گلوکارہ گل پانرا ایک عرصے سے میوزک کی دنیا سے وابستہ ہیں تاہم قومی پیمانے پر ان کی شہرت حال ہی میں پھیلی ہے۔ پشاور میں جنم لینے والی 26 سالہ گل پانرا پشتو اور فارسی زبانوں میں مہارت رکھتی ہیں اور لوک گیت گاتی رہی ہیں۔
ابتداءمیں ان کے گھر والوں کی طرف سے ان کے شوق کی حوصلہ افزائی نہ کی گئی لیکن انہوں نے سکول، کالج اور یونیورسٹی میں گانے کا شوق جاری رکھا اور اب نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی ان کے مداحوں کی کمی نہیں۔پیاری صورت اور خوبصورت آواز کا حسین امتزاج گل پانرا متحدہ عرب امارات، قطر اور افغانستان میں بھی بہت مقبول ہیں۔
انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری بھی لے رکھی ہے۔ ان کے مداح انہیں تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیتے ہیں۔ گل پانرا کے مشہور گیتوں میں تنہا تنہا، عشق زیادہ، سوررنگ، تے لال پری، نشا نشا شی، جانان دِ جانان، دا کرم گلہ،شبھا تبھی ائوکاوغیرہ شامل ہیں۔
مومنہ مستحسن
موسیقی کی دنیاکا ابھرتا ستارہ مومنہ مستحسن بھی نئی نسل کی پسندیدہ گلو کارہ ہیں۔ مومنہ نے پچھلے دنوں پی آئی اے کی ایک پرواز کے دوران اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگا کر وطن سے محبت کا اظہار کیا تھا۔
اس کےعلاوہ مومنہ کو امریکا کی اسٹونی بروک یونیورسٹی کی جانب سے ’40 انڈر 40 ‘ کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔اسٹونی بروک یونیورسٹی امریکا کے شہر نیویارک میں واقع ہے، جہاں سے گلوکارہ نے بائیو میڈیکل انجینئرنگ اور اپلائیڈ ریاضی کے مضامین میں گریجویشن کی تھی۔
مومنہ مستحسن کو یہ اعزاز 2017 میں سماجی خدمات میں سرگرم رہنے کے باعث دیا گیا ہے، اس موقع پر ان کے عزم و ہمت کو بھی خوب سراہا گیا۔یہ ایوارڈ اسٹونی بروک یونیورسٹی کی ایلومینائی ایسوسی ایشن نے 40 برس کے عمر کے اُن نوجوانوں کو دیا ہے جو سماجی خدمات کا عزم رکھتے ہیں۔
مومنہ مستحسن کے مشہور گانوںمیں آفریں آفریں، تیرا وہ پیار، تیرا ہے جہاں گھوم تانا، زندگی کتنی حسین ہے، منتظر وغیرہ شامل ہیں ۔