• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

بھارتی فلم انڈسٹری یعنی ’بالی ووڈ‘ انڈسٹری کسی تعار ف کی محتاج نہیں ہے۔ اس کی تاریخ پر اگر ایک نظر ڈالی جائے تو بہت سی تبدیلیاں ہمیں نظر آتی ہیں مثلاً فلم کی کہانی، فنکاروں کے ملبوسات، ڈائیلاگز، لوکیشن اور سب سے بڑھ کر موسیقی میں آنے والی تبدیلی ۔


موسیقی بھارتی ثقافت کا حصہ ہے،وہاں بچپن سے ہی موسیقی اور رقص کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ تب ہی وہاں کے لوگوں کا کوئی بھی جشن موسیقی کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے بھارتی فلموں میں موجود ’گانے‘ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔

پچھلے60 سالوں کے دوران بالی ووڈ فلموں کے گانوں میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

انتہائی قریب سے لئے گئے شاٹس:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

1950s کے’بلیک اینڈ وائٹ ‘گانوں میں آنکھوں اور بھنووں کا بہت زیادہ استعمال صرف جذبات کی عکاسی کے لیےکیا جاتا تھا، تب ہی اس دور کے گانوں کو قریب سے شوٹ کیا جاتا تھا تاکہ فنکاروں کے تاثرات کو صحیح طرح سے کیمرے میں محفوظ کیا جاسکے۔

حقیقت سے قریب رقص:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

1960sکی فلموں میں موجود گانوں کو خالص رقص بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ اس دور کے گانوں میں محض اداکارہ اور اس کے لباس کو فوکس کیا جاتا تھا۔ ان گانوں میں ’ہونٹوں میں ایسی بات اور پیا توسِ نینا لا گے رے‘ آج بھی لوگوں میں مقبول ہیں۔

جادوئی نین:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

1970sکی فلموں میں گانوں کے اندر ایک بڑی تبدیلی آئی کہ ان گانوں میں بہت زیادہ ’ڈسکو پارٹیز‘ کو نمایاں کیا گیا ہے جس میں اداکارہ اپنی قاتلانہ ادائوں سے وہاں موجود مجمع کو انٹرٹینٹ کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ان گانوں میں ’پیا تو اب تو آجا، چڑھتی جوانی‘ اور دیگر شامل ہیں۔

رومانس سے بھرپور :

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

1980sکے گانوں میں ایک دم چینج آیا جس میں ہیروئن اکیلی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہیرو بھی رقص کرتادکھائےدیا۔ ان گانوں میں رومانس کا رنگ کافی حد تک شامل ہے۔ زینت امان اور پروین بابی اس دور کی بہترین اداکارائیں تصور کی جاتی تھیں۔ ان کے گانے ’پیار میں دل پے مار دے گولی، پہلا نشہ، دل ہے کہ مانتا نہیں اور پیار کرنے والے‘ وغیرہ شامل ہیں۔ ان اداکارئوں کے ساتھ  امیتابھ بچن، ششی کپور اور رشی کپور کی جوڑی قابل ذکر ہے۔

جشن:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

90 کی دہائی میں بالی ووڈ نے تین خانز سے اپنے مداحوں کو متعارف کروایا جن میں بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان، دبنگ اداکار سلمان خان اور مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان شامل ہیں۔ 1990s کے گانوں میں صرف پیار اور محبت موضوع نہیں تھا بلکہ ان گانوں کی خاص بات یہ تھی کہ ان میں پورے خاندان کو ایک ساتھ مختلف تقریبات مناتے ہوئے دکھایا گیا۔ ان میں ’ہم ساتھ ساتھ ہیں، دل والے دلہنیا لے جائیں گے ، ہم آپ کے ہیں کون‘ اور دیگر فلموں کے گانے شامل ہیں۔

فاسٹ ڈانس:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

2000کے گانوں میں ’فاسٹ ڈانس‘ کا نیا رجحان دیکھنے میں آیا اس دور کی فلموں میں وہ گانےزیادہ تھے جس پر تیز رقص کیا جاسکتا ہو۔ ہتک روشن اور ایشوریہ رائے اس دور کے بہترین ڈانسرز مانے جاتے تھے ۔ان گانوں میں’ اک پل کا جینا، ڈوپٹا تیرا نو رنگ دا، بالے چوڑیاں‘ اور دیگر شامل ہیں۔

آئٹم سانگ:

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

2010 کے بعد آئٹم سانگ نامی گانے آتے ہی لوگوں کو بھاگئے۔ یہ وہ گانے ہیں جس میں رومانس کا نام و نشان تک نہیں تھا بلکہ صرف ایک ہیروئن پورے گانے کی جان ہوتی ہے۔ لیکن ان گانوں کی ایک شرط ہے کہ گانے پر رقص کرنے والی اداکارہ بے حدخوبصورت ہو تب ہی وہ مداحوں کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔ ان گانوں میں’ منی بدنام ہوئی، شیلا کی جوانی، لیلا او لیلا‘ اور دیگر شامل ہیں۔

پچھلے 60سالوں میں گانوں میں ہونے والی تبدیلی اچھی ہے لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ پرانے گانوں کو زوال آگیا۔اس وقت کے گانوں کی الگ پہچان اور اہمیت ہےجبکہ وہ گانے آج بھی نہ صرف سنے بلکہ بے حد پسند بھی کیے جاتے ہیں۔

بالی ووڈ میں موسیقی کے 60 سال

یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ نے پرانے گانوں کو ایک بار پھرنئی طرز پر بنا کر فلموں میں شامل کیاہے۔ ان گانوں میں ’بچنا اے حسینوں، ڈسکو دیوانے، ہوا ہوائی، عاشق بنایا آپ نے، سوچا ہے‘ اور دیگر شامل ہیں۔

تازہ ترین