• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کینسر کے خطرات کم کرنے والی دس غذائیں

ماہرین غذائیات کا کہنا ہے کہ ہماری غذا میں شامل بہت ساری اشیا یہ صلاحیت رکھتی ہیں کہ وہ کینسر کا موثر انداز میں روک تھا م کرسکیں۔آسٹریلیا سے تعلق رکھنے ہیلتھ نیوٹیریشن ڈائریکٹر رک ہےنے کینسر سے بہتر انداز میں نمٹنےوالی خوراک کے کردار پر ایک برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں ناقص خوراک اور سہل پسندزندگی کو کینسر اور دیگر خطرناک بیماریوں امراض قلب اور شوگر کا اہم ذریعہ بتایا گیا تھا۔

درحقیقت ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے ایک اندازے کے مطابق امریکا میں تشخیص ہونے والے بیس فیصد کینسر لاحق ہونے کی وجہ ناقص خوراک ، موٹاپا، بہت کم جسمانی مشقت اور بہت زیادہ شراب نوشی ہے۔اس صورتحال کے پیش نظر ماہر غذا ، رکی ہے نے چند ایسے غذائی آپشنز دیئے ہیں جنکو اپنانے سے نہ صرف کینسر سے بچا جاسکتا ہے بلکہ کینسر کے علاج کے دوران بھی مرض سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

1) سبزیوں سے بھرپور خوراک کا استعمال:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

ریسرچ کے مطابق ہمیں اپنی خوراک میں سبز ، سرخ ، نارنجی، پیلے اور جامنی رنگ کی چمکدار سبزیاں اور پھل بکثر ت استعمال کرنا چاہیے۔ایسی خوراک ہمارے جسم میں قدرتی دفاعی صلاحیت میں کافی اضافہ کرتی ہیں۔یہ جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ، بیماریوں سے لڑنے میں کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

بالخصوص کینسر سیلز میں ہونے والی تبدیلیوں کی روک تھام بھی کرتے ہیں۔واضح رہے کہ تبدیل شدہ سیلز تقسیم در تقسیم ہوکر لمفس بناتا ہے جوکہ بالاخر ٹیومر بن جاتا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ خوراک میں تبدیلی کا ایک آسان ترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنی خوراک میں زیادہ سےزیادہ پتوں اور سبزیوں والی خوراک کو شامل کرلیں۔اس قسم کی اشیا میں غذائیت کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ فائبر بھی ہوتا ہے۔

2) زیادہ سبز پتے والی سبزیاں ، بندگوبھی، پھول گوبھی:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

سبز پتے والی سبزیاں مثلاً پالک ، تو بہت ہی اہم ہے۔اس میں بالخصوص عمل تکسید کو روکنے والے اجزا شامل ہوتے ہیں جو کہ جسمانی مدافعتی نظام کو تیز کرتے ہیں، اس میں وٹامن سی اور بیٹاکیروٹین بھی بکثرت پائے جاتے ہیں۔اس قسم کی سبزیوں میں ایک قسم ، شاخ گوبھی کی بھی ہے۔اسکے علاوہ بند گوبھی ، پھول گوبھی، مشروم اور سرخ گوبھی میں کافی معدنیات شامل ہوتے ہیں ، مزید برآں ان میں عمل تکسید کر روکنے والے اجزا اور سوزش ختم کرنے کی بھی صلاحیت ہوتی ہے۔امریکی ریاست اوریگون کی اسٹیٹ یونیورسٹی کے پائولنگ انسٹیٹوٹ میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مندرجہ بالا سبزیاں کیمیکل سے ہونے والے پھیپھڑے، جگر، غذاکی نالی، معدے، چھوٹی آنت و بڑی آنت اور چھاتی کے سرطان کی روک تھام کرتی ہے۔جبکہ یہ ڈین این اے کے ڈھانچے کوبھی تحفظ دیتے ہیں۔

3) پیاز اور لہسن کا استعمال:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ پیاز اور لہسن میں گلوٹیتھیون سے بھرپورہوتے ہیں اسکے علاوہ اس میں جسم سے زہریلےاثرات ختم کرنے کی بھی کافی صلاحیت ہوتی ہے۔جبکہ لہسن بلڈ شوگر کو بھی جسم کی ضروریا ت کے مطابق ڈھالتا ہے اور انسولین کی زیادتی کو بھی کم کرتا ہے، تاکہ کینسر کے خطرات کم ہوں۔میٹابالک سینڈروم کے مسئلے کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔برطانیہ کی نیشنل کینسر انسٹیٹوٹ کی رپورٹ کے مطابق کچی یا پکی ہوئی لہسن کا بکثرت استعمال آنتوں ، معدے اور کولوریکٹل کینسر کے لاحق ہونے کے خطرات کو کم سے کم کرتا ہے۔

4)نارنجی یا پیلے رنگ کے پھل اور سبزیاں مدافعتی نظام کی محافظ:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

ریسرچ  کے مطابق نارنجی میں پایا جانے والا چمکدار رنگ کا پگ منٹس اور پیلے رنگ کے پھل میں عمل تکسید کو روکنے والے اجزا بہت زیادہ ہوتے ہیں۔یہ الفاکیروٹین ، بیٹا کیروٹین ، لیوٹین اور لائیکوپین کی طرح ہوتے ہیں۔اور ان میں ایسے تمام اجزا ہوتے ہیں جوکہ جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔جرنل برائے ایگری کلچر و خوراک ، کیمسٹری کی 2009میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق گاجر میں موجود فل کیری نول جسم کے اندر کام کرنے والا ایک قدرتی پیسٹی سائیڈ ہے اور یہ کینسر سیلز کو بڑھنے نہیں دیتا۔دوسرے لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ گاجر جسم میں موجود کینسر سیلز سے لڑتا ہے اور انھیں ختم کرتا ہے۔گاجر ، شکر قندی، کدو اور ترش ذائقے والے پھل کینسر کے خلاف بہت موثر ہتھیار ہیں۔

5) سرخ رنگ کے پھل اور سبزیاں مثانے کے کینسرکے سیلز کی تقسیم کوروکتا ہے:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

مثانے کے کینسر کے خلاف ٹماٹر کا استعمال نہایت مفید ہے، اس میں اینٹی آکسی ڈینٹ لائیکوفین پایاجاتا ہے جوکہ ٹماٹر کے رنگ کو سرخ بتاتا ہے۔یہ خوبانی، امرود اورتربوز میں بھی بکثرت پایا جاتا ہے۔

6) قدرتی جڑی بوٹیاں اور مصالحہ جات:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

رک ہے کا کہنا ہے کہ جڑی بوٹی اور مصالحہ جات کی فہرست میں ہلدی کو میں سب سے اول درجہ دونگا، یہ جسم کے اندر پیدا ہونے والی سوزش کا سب سے موثر علاج ہے، یہ اس سوزش کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسکے پھیلائوکو روکتا ہے۔یہ چھاتی، بڑی آنت، معدہ، اور جلد کے کینسر کےحوالے سے بہت ہی مفید ہے۔

7) خمیر شدہ اور پروبیوٹک خوراک:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

اس قسم کی غذائیں نظام ہضم کے لیے مفید ہوتی ہیں رک ہے کے مطابق اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ انکا موثر طور پر ہضم ہونا اور جسم میں مفید انداز میں جذب ہونا بھی بےحد ضروری ہے۔اس میں جو اشیا شامل ہیں ان میں کرم کلے یا دیگر سبزیوں کے اچاریا پھلوں کے مربے، پھلوں سے تیار مشروب، سبزیوں سے تیار کردہ سموسے اور دیگر اشیا اور اسی طرح کی سبزیوں کی بنی ہوئی ڈشز شامل ہیں۔یہ تمام اشیا بھی کینسر کے خلاف کافی موثر ثابت ہوتے ہیں۔

8) گری والے میوے اور بیج:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

نظام ہضم کو فائبر کی فراہمی میں گری والے میوے اور بیجوں کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے، جبکہ یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کا بھی اہم ماخذ ہوتے ہیں جو کہ جسم کے اندرونی سوزش کا خاتمہ کرتے ہیں۔ رک ہے کے مطابق اندرونی سوزش بھی کینسر کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔لہذا گری والے میوے اور بیج اس کے لیے مفید ہیں۔نیوٹریشن ریویو جرنل میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق بادام اور اخروٹ میں ڈائٹری فائبر بکثرت پائے جاتے ہیںح، جبکہ ہیزل نٹس میں اولیک ایسڈ بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ سب کینسر سے محفوظ رہنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

9)سبز چائے:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

ماہرین صحت نے سبز چائے کو باربار اچھی صحت کے لیے مفید قرار دیا ہے۔یہ جسم کے میٹابولزم کو تیز کرنے کے ساتھ جسمانی وزن کم کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔سبز چائے میں موجود ایپی گیلو کیچین ٹیومر کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔جبکہ ڈین این اے کوبھی محفوظ بناتا ہے۔

10)میڈیسنل مشروم:

کینسر کے اثرات کم کرنے والی دس غذائیں

میڈیسنل مشروم ، بیٹا گلوکین 1-3پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ مدافعتی نظام کے لیے بہت مفید ہے۔یہ مشروم کی مختلف اقسام میں بکثرت پائی جاتی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین