• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورچوئل کرنسی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اسٹیٹ بینک

 ورچوئل کرنسی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک  آف پاکستان نے ورچوئل کرنسیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی بینک نے صاف صاف عوام کو بتایا ہے کہ بٹ کوائن،لائٹ کوائن،ون کوائن اور ڈاس کوائن کی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ورچوئل کرنسیوں سے منسلک خطرات کے بارے میں عوام کے لیے اعلان کیا ہے کہ ورچوئل کرنسیاں، کوائن، ٹوکن، بٹ کوائن، لائٹ کوائن، ون کوائن، ڈاس کوائن اور پے ڈائمنڈ وغیرہ کی بطور لیگل ٹینڈر کوئی حیثیت نہیں ہے۔

مرکزی بینک نے پاکستان میں کسی شخص یا ادارے کو ایسی ورچوئل کرنسیوں، کوائن، ٹوکن کے اجرا، فروخت، خریداری، تبادلے یا سرمایہ کاری کا مجاز یا اجازت نہیں دی ہے جبکہ بینکوں، ترقیاتی مالی اداروں، مائکرو فنانس بینکوں اور پیمنٹ سسٹم کو سرکلر کےذریعے ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے۔

 ورچوئل کرنسی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اسٹیٹ بینک

عام لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں رائج قوانین کے تحت ملکی اور بین الاقوامی ادائیگی اور رقوم کی منتقلی کی خدمات کے ضوابط بنانا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کام ہے۔

اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے پاکستان میں کسی ادارے کو فی الحال اس امر کا لائسنس دیا ہے نہ مجاز ٹھہرایا ہے کہ وہ ورچوئل کرنسیوں، کوائن، ٹوکن کا استعمال کرتے ہوئے رقوم کی ترسیلاتی خدمات اور پروڈکٹس پیش کرےاور جو افراد کوئی مالیت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کے لیے ورچوئل کرنسی، کوائن، ٹوکن استعمال کریں گے ،انہیں قوانین کے تحت سزا ملے گی۔

تازہ ترین